مرحومہ اقراء کائنات بارے تحقیقاتی رپورٹ مکمل

 مرحومہ اقراء کائنات بارے تحقیقاتی رپورٹ مکمل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی اکبر) کاشانہ لاہور کی سابقہ رہائشی مرحومہ اقراء کائنات بارے تحقیقاتی رپورٹ مکمل، محکمہ سوشل ویلفیئر پنجاب کے ڈائریکٹر لاہور ڈویژن نے رپورٹ مکمل کر کے ڈی جی سوشل ویلفیئر پنجاب کو بھجوا دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 14 جولائی 2015 ء کو اقراء کائنات کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج لاہور سید شجاعت علی ترمذی کے حکم پرسوشل ویلفیئر کے ادارہ دارالامان لاہور بھجوایا گیا تھا، اس وقت اقراء کی عمر 14، 15 سال تھی اور اس سے پہلے وہ چائیلڈ پروٹیکشن بیورو کی تحویل میں تھی، 3 فروری 2016ء کو اقراء کو دارالامان سے کاشانہ لاہور بھجوا دیا گیا،، کاشانہ کی سابقہ انچارج افشاں لطیف نے 28 جون 2019ء کو اقراء کی شادی ایک شخص عابد ثناءاللہ سے کروا دی۔

شادی کے بعد اقراء نے کاشانہ سے کوئی رابطہ نہ رکھا، 17دسمبر 2019ء کو تھانہ باغبانپورہ پولیس نے اقراء کو بلقیس ایدھی سنٹر ٹاؤن شپ لاہور منتقل کر دیا جہاں بیمار ہونے پر اسے گنگا رام ہسپتال لاہور منتقل کیا گیا، علاج کے بعد اسے ڈسچارج کرکے دوبارہ ایدھی سنٹر کے حوالے کر دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق 5 فروری 2020ء کو بوجہ بیماری اقراء ایدھی سنٹر میں انتقال کر گئی، کاشانہ کی سابق انچارج افشاں لطیف اور اقراء کا شوہر عابد دونوں نعش لینے ایدھی سنٹر پہنچ گئے لیکن تھانہ گرین ٹاؤن کی پولیس نے مرحومہ کی نعش پوسٹ مارٹم کیلئے جناح ہسپتال بھجوا دی۔

Malik Sultan Awan

Content Writer