لاہور بند کرنے پر ہائیکورٹ کا بڑا حکم

Lahore
کیپشن: Lahore City
سورس: City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف: لوکل کرکٹ ٹیمز کی سٹیڈیم روانگی کے وقت شہریوں کے راستے بند کرنے کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ کا سخت اظہار برہمی، ہائیکورٹ نے لوکل کرکٹ ٹیمز کی سٹیڈیم روانگی کے وقت راستے بند نہ کرنے، ٹریفک نہ روکنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے درخواستگزار ہارون فاروق کی درخواست پر سماعت کی۔ قائم مقام سی ای او پاکستان کرکٹ بورڈ سلیمان نصیر،سی ٹی او منتظر مہدی، ایس پی سیکورٹی عمران احمد ملک عدالت میں پیش ہوئے. درخواستگزار وکیل نے بتایا کہ اندازے کے مطابق پندرہ ہزار گاڑیاں ٹیموں کی روانگی کے وقت ٹریفک جام میں پھنسیں، عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں کس کے کہنے پر سڑکیں بند کیں.

سی ٹی او نے بتایا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ہدایت تھی کہ زیرو ٹریفک دیں، پولیس صرف ہدایت پرعمل کرتی ہے،ہمیں یہ حکم دیا گیا تھا، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے تین سال میں ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے بہت کاوشیں کی ہیں،اب دوبارہ لاہور میں سموگ شروع ہوگیا ہے، جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ دو دن سے میں خود بھی ٹریفک میں خوار ہورہا ہوں، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ غیر ملکی ٹیم ہو تو سمجھ میں آتا ہے، کل کبڈی والے کہنا شروع کردیں تو کیا ہوگا، عدالت کو بتایا گیا کہ ٹریفک جام سے ساٹھ لاکھ پونڈ کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا ہوتی ہے۔

عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ ہم شہر کی فضا کے ساتھ ایسے نہیں کھیل سکتے، ایس پی سکیورٹی نے استدعا کی کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کو حکم دیا جائے کہ ایسے ایونٹ میں ہوم ڈیپارٹمنٹ کام کرے، عدالت نے پی سی بی حکام سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی بڑے ایونٹ کرواتا ہے،قذافی سٹیڈیم کے پاس ہوٹل میں ٹیموں کو ٹھہرائیں، قذافی سٹیڈیم میں آپ نے لوگوں کے کاروبار بند کروا دیے۔

پی سی بی افسر نے بتایا کہ ہم وزارت داخلہ کو تمام ہدایت دیتے ہیں کہ ٹیموں کی سکیورٹی کے پیش نظر اقدامات کیے جائیں۔