شہر کی تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کو ''چپ'' لگ گئی

Political Parties
کیپشن: Political Parties
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مال روڈ (قذافی بٹ) سیاست کا مرکز لاہور، تین بڑی سیاسی جماعتیں، مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف، سیاست کے مرکز میں تینوں بڑی جماعتیں خاموش ہیں، کوئی پارٹی میٹنگ یا کارنر میٹنگ نہیں، صرف خاموشی ہی خاموشی ہے۔

پاکستان کی تین بڑی جماعتیں سیاسی سٹرکچر رکھنے کے باوجود خاموش ہیں، لاہور کو اپنا قلعہ کہنے والی مسلم لیگ (ن) کی لاہور کی تنظیم بھی غیر متحرک ہوگئی، پارٹی کارکن لیڈر شپ سے محروم ہونے کے باعث کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمیوں میں غیر متحرک نظر آتے ہیں۔

 پیپلز پارٹی بھی لاہور کو فتح کرنے کے خواب میں ناکام نظر آرہی ہے، پیپلز پارٹی لاہور کی قیادت اور کارکن بھی غیر متحرک ہیں، کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابی عمل میں بھی پارٹی کی سرگرمیاں محدود پیمانے پر کی جارہی ہیں۔

 حکومتی جماعت تحریک انصاف نے لاہور کو اپنا قلعہ بنانے کے لئے پارٹی کو دو حصوں شمالی لاہور اور جنوبی لاہور میں تقسیم کیا، لیکن پارٹی قیادت کارکنوں کو متحرک کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے، دو حصوں میں تقسیم کرنے کی حکمت عملی بھی کامیاب نہیں ہوسکی.

دوسری جانب کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کینٹ کی جانب سے لاہور کنٹونمنٹ بورڈ پر وارڈ وائز اراکین اسمبلی کو ذمہ داری سونپ دی گئی، خواجہ سعد رفیق سمیت سینئر (ن) لیگی ارکان اسمبلی فرائض سرانجام دیں گے۔

وارڈ 1 اور 2 پر ایم پی اے خواجہ سلمان رفیق، وارڈ 3 اور 4 رانا احسن شرافت، وارڈ 5 میں ایم این اے سردار ایاز صادق، وارڈ 6 تا 10 ایم پی اے میاں نصیر کو ذمہ داری سونپی گئی ہے،ارکان اسمبلی متعلقہ امیدواروں کے ساتھ مل کر انتخابی مہم کی سربراہی کریں گے۔

علاوہ ازیں تمام امیدواروں نے الیکشن سیل میں پارٹی ٹکٹ جمع کروا دیئے، مسلم لیگ( ن) کے امیدواروں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ پہلے سے نامزد 20 وارڈ زپر امیدواروں نے ٹکٹس جمع کروائے۔

Sughra Afzal

Content Writer