شیری رحمٰن کا پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023ء پارلیمنٹ کو واپس بھجوانے پر ردعمل

 شیری رحمٰن کا پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023ء پارلیمنٹ کو واپس بھجوانے پر ردعمل
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے صدر عارف علوی کی جانب سے سپریم کورٹ ( پریکٹس اینڈ پروسیجر) بل 2023ء نظر ثانی کیلئے پارلیمنٹ کو واپس بھجوانے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صدر عارف علوی پارلیمنٹ کو قانون سازی نہ سکھائیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے سلسلہ وار ٹوئٹس میں شیری رحمٰن نے کہا کہ صدر نے بل نظرثانی کے لیے واپس بھیج کر ثابت کیا کہ وہ صدرنہیں بلکہ پی ٹی آئی کےسیکریٹری جنرل ہیں۔ شیری رحمٰن نے کہا کہ صدر عارف علوی نے پارلیمنٹ کے ہر فیصلے کو تحریک انصاف کی نظر سے دیکھا ہے، وہ بل موصول ہونے سے پہلے ہی انٹرویو میں اس پر اپنا مؤقف دے چکے تھے۔لحاضہ وہ اپنی پارٹی پالیسی کی پیروی کر رہے ہیں، صدر کے آئینی عہدے کی نہیں۔صدر کہہ رہے کہ یہ بل پارلیمنٹ کے اختیار سے باہر ہے؟ساڑھے تین سال وہ صدر ہائوس کو آرڈیننس فیکٹری کی طرح چلاتے رہے، وہ پارلیمنٹ کے اختیارات سے کیسے واقف ہو سکتے ہیں۔ صدر پارلیمنٹ کو قانون سازی نا سکھائیں۔ 2/2

— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) April 8, 2023

Ansa Awais

Content Writer