11بچے, بچیاں زیادتی کے بعد قتل

11بچے, بچیاں زیادتی کے بعد قتل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی ساہی)رواں سال میں صوبہ بھرمیں 13سوسےزائد دس سال سے کم عمر بچے وبچیاں زیادتی وبدفعلی کانشانہ بنیں جبکہ درندوں نے11بچے, بچیوں کوحوس کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا۔لاہورمیں بھی 220 معصوم کلیوں آورپھولوں کودرندگی کانشانہ بنا ڈالا۔

تفصیلات کے مطابق پولیس کی روائتی بےحس کی وجہ سے روازنہ اوسطا4کم عمر بچے وبچیاں کوہوس کے مارے درندگی کانشانہ بنا دیتے ہیں ہرسال کم عمربچے اوربچیوں کے ساتھ زیادتی اوربدفعلی کے کیسز میں اضافہ ہوتا جارہاہے۔پولیس کے اعدادوشمار کودیکھاجائے تو رواں سال 1329 کم عمربچے وبچیاں درندوں کی حوس کا نشانہ بنی ہیں۔صوبہ بھر میں 895بدفعلی جبکہ 424زیادتی کے کیسز تھانوں مین رپورٹ ہوئےہوس کا نشانہ بننے والے 6بچےاور5بچیوں کوقتل کردیا گیا۔

شہرلاہورکی بات کی جائےتو دوسوبیس بچے وبچیاں زیادتی کا شکارہوئے ۔رپورٹ ہونے والے کیسز میں 124بچوں کے ساتھ بدفعلی جبکہ 1قتل کردیا گیااور96بچیوں کوزیادتی کانشانہ بنایا گیا۔لاہورکے 153کیسز میں ملزمان کوچالان 40میں تفتیش جاری ہے اور1کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی جبکہ 25 کیسزکوتفتیش کے بعدکینسل کردیا گیا۔ صوبہ بھرمیں 1062کیسزمیں چالان 174زیرتفتیش جبکہ 92مقدمات کوکینسل کردیا گیا ہے۔

گزشتہ روز گرین ٹاؤن کے علاقے باگڑیاں میں سات سالہ بچے احسان کو محلے داروں فراز اور اللہ دتہ نے خالی مکان میں بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ملزموں نے شناخت چھپانے کے لئے بچے کو چھریوں کے وار کر کےقتل کردیا۔بعد ازاں ملزم فراز سات سالہ بچے احسان کی لاش لیکر اسکے گھر پہنچا اور واقعہ کو ٹریفک حادثہ قرار دینے کی کوشش کی۔اسی دوران علاقہ مکینوں نے پولیس کو اطلاع کردی۔

پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزم فراز کو گرفتار کر لیا، جبکہ دوسرا ملزم اللہ دتہ موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ پولیس نے مقتول بچے کی لاش ضروری کارروائی کے بعد پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے منتقل کر دی۔مقتول احسان کے والد عدنان کا کہنا ہے کہ انکے چار بچے ہیں، ملزمان نے بےدردی کے ساتھ انکے بچے کو قتل کیا، انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer