ملک اشرف: لاہورہائی کورٹ نے شوگر ملز مالکان کو پنجاب حکومت کے قیمتیں مقرر کرنے کے اختیار کے خلاف دیا گیا حکم امتناعی خارج کرتے ہوئے تحریری فیصلہ میں قرار دے دیا کہ چینی کی قیمتیں مقرر کرنےکا اختیار صوبے کا ہے.
عدالتِ عالیہ کے تحریری فیصلہ میں قرار دیا گیا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کےبعد قیمتیں مقرر کرنا صوبوں کااختیار ہے ,عدالت نے تحریری فیصلہ میں1977کا پرائس کنٹرول ایکٹ 1977 صوبائی سطح پر کالعدم قرار دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے چینی کی قیمت کے تعین سے متعلق درخواست پر فیصلہ جمعرات کے روزسنایا،عدالت نے چینی کی قیمت مقرر کرنےکا وفاقی سیکرٹری کنٹرولر جنرل پرائس کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ صوبے میں پنجاب حکومت چینی کی قیمتیں مقرر کرےگی۔ اس فیصلہ سے قبل کئی ماہ سے حکومت کا چینی کی قیمتوں سے متعلق جاری کیا گیا نوٹیفکیشن ہائی کورٹ نےمعطل کررکھا تھا۔ شوگر ملز مالکان نے چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کا وفاقی حکومت کا اقدام چیلنج کیا تھا جس پر لاہور ہائیکورٹ نے چینی کی قمیتوں کے متعلق جاری نوٹفکیشن معطل کر دیا تھا۔ حکومتِ پنجاب کے چینی ک یقیمت مقرر کرنے کے اختیار پر عدالتی قدغن کے دوران گزشتہ کئی ہفتوں میں شوگر ملز مالکان، ذخیرہ اندوزوں، سمگلروں اور عام کاروباری افراد نے چینی کی قیمت کے ساتھ کھلواڑ کر کے اسے کہیں سے کہیں پہنچا دیا تھا۔