ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عہدے سے ہٹانے کیلئے درخواست، آئی جی پنجاب کے حوالے سے اہم خبر

IGP Punjab Rao Sardar Ali Khan
کیپشن: Rao Sardar Ali Khan
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف)لاہور ہائیکورٹ  میں آئی جی  پنجاب  پولیس  راؤ سردار علی خان کو عہدے سے ہٹانے کے لئے دائر درخواست پر سماعت ،عدالت نے آئی جی  پنجاب راؤ سردار علی خان کو فوری  کام سے روکنے کی استدعا مسترد کردی  ،عدالت نے وفاقی حکومت ، پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
 تفصیلات کےمطابق جسٹس مزمل اختر شبیر نے نعمان امانت کی درخواست پر سماعت کی ، درخواست گزار کی جانب سے چوہدری ارشد علی ایڈووکیٹ جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل بیرسٹرحسن خالد رانجھا پیش ہوئے،جسٹس مزمل اختر شبیر کا دخواست گزار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کس قانون کی شق کی خلاف ورزی ہوئی  ہے۔

 وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ پولیس آرڈر 2002 کے سیکشن گیارہ کی خلاف ورزی ہوئی ہے،پولیس آرڈر2002کےتحت صرف گریڈ 22 کا پولیس افیسر  ہی پرونشل پولیس افسر  تعینات کیا جاسکتا ہے،موجودہ آئی جی راؤ سردار علی خان  گریڈ اکیس کے پولیس افسیر ہیں ،جسٹس مزمل اختر شبیر سے  وکیل سے استفسار کیا کہ آئی جی پنجاب کی تعیناتی کے لئے کیا کوالفکیشن کیا ہے؟ اور کس طرح آپ کہہ سکتے ہیں کہ گریڈ اکیس کا پولیس افسر نہیں لگ سکتا؟

وکیل نے جواب دیا کہ  وفاقی حکومت کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے 7 ستمبر کو گریڈ 21 کے پولیس افسر راؤ سردار علی خان کو آئی جی کے عہدے پر تعیناتی کا نوٹفکیشن جاری  کیا،آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان  کی گریڈ 22 کے عہدے پر تعیناتی پولیس آرڈر 2002کےآرٹیکل 11کی خلاف ورزی ہے۔
 آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان  کی تعیناتی میں پولیس آرڈر کے طریقہ کار کو مد نظر نہیں رکھا گیا،اسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل بریسٹر حسن خالد رانجھا کا آئی جی کی تعیناتی کے خلاف درخواست  پر اعتراض  کیا اور کہا قانونی  تقاضے کے مطابق آئی جی تعینات کیا گیا۔

جسٹس مزمل اختر شبیر نے درخواست گزار وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہاں لکھا ہے کہ گریڈ اکیس کا پولیس افسر  آئی جی پنجاب نہیں لگ سکتا،لگتا ہے آپ نے خبر لگوانے کے لئے رٹ کی کی ہےچلیں نوٹس کررہا ہوں ،آئندہ سماعت ہر تیاری کرکے آئیں کہ گریڈ 21 کا پولیس آفسر آئی جی نہیں لگ سکتا۔

درخواست  میں استدعا کی گئی ہے کہ  عدالت آئی جی پنجاب راؤ سردار علی کی تعیناتی کا اقدام کالعدم قرار دے ،مزید استدعا  کی گئی ہے کہ کیس کے حتمی فیصلے تک آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان کو کام سے روکا جائے جس پرعدالت نے آئی جی  پنجاب راؤ سردار علی خان کو فوری  کام سے روکنے کی استدعا مسترد کردی۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer