کورونا کے باوجود دنیا میں اسلحے کی دوڑ میں اضافہ

کورونا کے باوجود دنیا میں اسلحے کی دوڑ میں اضافہ
کیپشن: SIPRI arms race report
سورس: SIPRI
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

انٹرنیشنل ڈیسک: اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ن (سپری)ے اپنی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ کورونا کی وباء کے باوجود  عالمی سطح پراسلحےاور فوجی خدمات کی فروخت میں مسلسل چھٹے برس بھی اضافہ دیکھا گیا۔  سال 2020 میں دنیا کی 100 بڑی اسلحہ ساز کمپنیوں کی آمدنی1.3 فیصد اضافے کیساتھ 531 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ 
رپورٹ کے مطابق کورونا نےعالمی معیشت کا بیڑہ غرق کردیا مگر اسلحہ سازی کی صنعت کا کچھ نہ بگاڑ سکا اور دنیا  بھر میں  جنگیں رُکیں نہ تنازعات تھمنے کی امید نظر آئی اور اسلحے اور فوجی خدمات کی فروخت میں مسلسل چھٹے برس بھی زبردست اضافہ رہا۔

 سپری کی رپورٹ کے مطابق اسلحے کی برآمدات میں امریکا سب سے آگے ہے۔ سال 2020 میں 100 بڑی اسلحہ ساز کمپنیوں نے جو کمائی کی اُس کا 54 فیصد یعنی 285 ارب ڈالر امریکا کی 41 کمپنیوں کے حصے میں آیا۔ گزشتہ 3 برس سے اس رینکنگ میں پہلی پانچ پوزیشنز پر موجود کمپنیوں کا تعلق بھی امریکا سے ہے۔
رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر اسلحے کا دوسرا بڑا تاجر چین ہے جس کی بڑی اسلحہ ساز کمپنیوں کی آمدنی 1.5 فیصد اضافے کے ساتھ تقریباً 66 اعشاریہ 8 ارب ڈالر ہوگئی ہے۔ برطانیہ 37.5 ارب ڈالر کارپوریٹ آمدنی کیساتھ تیسرے نمبر پر ہے جس  کی سات بڑی اسلحہ ساز کمپنیوں کی کمائی میں ایک سال کے دوران 6.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔  دوسری جانب روسی اسلحے کی فروخت میں مسلسل تیسرے برس بھی کمی آئی جہان  9  کمپنیوں کی کمائی 28.2 ارب ڈالر ہوگئی ہے۔ 
یورپ کے مختلف ممالک کی 26 بڑی کمپنیوں کی مجموعی آمدنی 109 ارب ڈالر ہوگئی ہے۔جبکہ اسرائیلی، بھارتی، جاپانی اور جنوبی کوریائی کمپنیوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔