10 مئی سے ٹرین آپریشن کی بحالی، مسافروں و ٹرین عملے کیلئے ایس او پیز جاری

10 مئی سے ٹرین آپریشن کی بحالی، مسافروں و ٹرین عملے کیلئے ایس او پیز جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سعید احمد: 10 مئی سے ٹرین آپریشن کی بحالی کے لیے تیاریاں شروع کر دیں، ریلوے ہیڈکوارٹر نے ٹرین آپریشن کی بحالی کے بعد 30 خصوصی ٹرینوں کے حوالے سے مسافروں و ٹرین عملے کیلئے ایس او پیز جاری کر دئیے، ٹرین آپریشن بحالی سے قبل اینٹی کرونا انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے 7مئی کو فل ڈریس ریہرسل کی جائے گی.
ریلوے ہیڈکوارٹر نے ٹرین آپریشن کی بحالی کے بعد خصوصی ٹرینوں کے حوالے سے ایس او پیز جاری کر دیا۔سی ای او ریلوے کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز لاہور سمیت ملک کی ساتوں ڈویژنوں کو ارسال کر دئیے، ایس او پیز اپ اینڈ ڈاون کی 30 خصوصی ٹرینوں کے لیے جاری کیے۔

ٹرینوں میں خیبر میل، عوام ایکسپریس، جعفر ایکسپریس، گرین لائن، علامہ اقبال ایکسپریس، تیزگام، پاکستان ایکسپریس، مہر ایکسپریس، سبک رفتار، اسلام آباد ایکسپریس، پاک بزنس، قراقرم ایکسپریس، شاہ حسین، ملت ایکسپریس اور سکھر ایکسپریس شامل ہیں، اینٹی کرونا انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے 7مئی کو فل ڈریس ریہرسل کی جائے گئی۔

ایس او پیز کے مطابق خصوصی ٹرین شیڈول کے دوران ریزرویشن دفاتر بند ہونگے،مسافروں کو ٹرینوں کی ٹکٹیں آن لائن حاصل کریں گے۔خصوصی ٹرینیں شیڈول میں شامل ریلوے سٹیشنوں پر ہی رکیں گئیں۔ریلوے سٹیشنوں کو مکمل سیل کیا جائے گا اور غیر متعلقہ افراد کو اندر آنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ریلوے اسٹاف کو بھی سٹیشنوں میں داخلے کے حوالے سے پاسز جاری کیے جائیں گئے۔تمام ریلوے سٹیشنوں پر میڈیکل آفیسر تعینات کیا جائے گا اور ریلوے سٹیشنوں پر موجود عملے کو کم از کم 6فٹ کے فاصلے پر کھڑا ہونے کی ہدایات جاری کی گئیں ہیں، ایک گھنٹے کے بعد سٹیشن پلیٹ فارموں کی ڈس انفیکشن کی جائے گئی۔

ریلوے سٹیشنوں پر موجود اسٹالز پر ٹھیکیدار خود ہی ڈس انفیکشن اسپرے کرنے کا پابند ہوگا۔دوران سفر بوگیوں کے داخلی و خارجی راستے بند رکھے جائیں گئے جہاں پر اسٹاف تعینات کیا جائے گا۔مسافروں کا بوگی کے ایک ہی دروازے سے داخلہ اور اخراج نہیں کیا جائے گا۔ٹرین کی ہر بوگی میں داخلی اور خارجی راستے مختص کیے جائیں۔مسافروں کے داخلے اور اخراج میں سماجی فاصلے کی پالیسی پر عمل درآمد کروانا کمرشل اسٹاف کی ذمہ داری ہو گئی۔

سماجی فاصلے کی پالیسی پر عمل درآمد نہ کرنے والے مسافر کی ٹکٹ منسوخ کر دی جائے گی جبکہ ہر ٹرین میں ایک بزنس کلاس، اے سی اسٹینڈرڈ کمپارٹمنٹ کو آئسولیشن وارڈ میں تبدیل کیا جائے گا اور ریلوے سٹیشنوں پر بھی ایک وزیٹنگ کمرے کو قرنطینہ روم میں تبدیل کیا جائے۔

دوسری جانب ریلوے سٹیشن سے پبلک ٹرانسپورٹ کے حوالے سے ڈویژنل کمرشل آفیسر متعلقہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں رہے گا۔ تاکہ مسافروں کو سٹیشنوں سے گھروں تک جانے کے لءے ٹرانسپورٹ کی سہولیات بھی فراہم کی جاسکیں.