ایران نےاخلاقی پولیس کو ختم کرنے کا عندیہ دے  دیا

protest against hijab
کیپشن: protest against hijab
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : ایران کی حکومت نے ملک میں حجاب کی پابندی پر عمل کرانے والی فورس ختم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

 میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران میں حالیہ بدامنی میں مبینہ غیر ملکی کردار کے حوالے سے تہران میں منعقدہ تقریب میں ملک پراسیکیوٹر جنرل محمد جعفر منتظری نے خواتین کے حجاب پر عمل کے لئے فورس کر ختم کرنے کا عندیہ دیا۔

محمد جعفر منتظری نے کہا کہ پارلیمان اور عدلیہ دونوں ہی مل کر اس مسئلے پر کام کر رہے ہیں کہ کیا حجاب قانون میں تبدیلی کی ضرورت ہے؟ ایرانی پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ اخلاقی پولیس کا “عدلیہ سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اسے اسی جگہ سے بند کیا جارہا ہے جہاں سے اسے ماضی میں شروع کیا گیا تھا۔

ایران میں اس حوالے سے سرکاری سطح پر کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی کہ ”اخلاقی تحفظ“ کو یقینی بنانے والی اس فورس اور اس کی گشتی یونٹوں کو ختم کر دیا گیا ہے یا نہیں ۔

اس کے علاوہ محمد جعفر منتظری نے لباس کے حوالے سے ضابطوں کو ختم کرنے والے قانون کے خاتمے سے متعلق بھی کوئی اشارہ نہیں دیا۔

2 ماہ قبل ایران میں مہسا امینی نامی کرد خاتون کی پولیس کی حراست میں ہلاکت کے بعد ملک گیر سطح پر مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔اس قانون کے خلاف احتجاج کے دوران اب تک مبینہ طور پر سیکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں جب کہ لاتعدا افراد کو جیلوں میں ڈالنے کی اطلاعات ہیں۔