آئی ایم ایف کا سرکاری ملازمین کے اثاثہ جات طلب کرنے کا مطالبہ

IMF
کیپشن: IMF
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : آئی ایم ایف نے سرکاری افسران وملازمین کے اثاثہ جات طلب کرنے کا مطالبہ کر دیا .

ذرائع  کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان سے پبلک سرونٹس کے اثاثہ جات کے قوانین میں ترمیم کا کہہ دیا، بیوروکریسی کے بیرون ملک اثاثہ جات طلب کرنے کا  بھی کہا گیا ہے۔ذرائع  کا مزید کہنا ہے کہ بینک اکاؤنٹ کھلوانے سے قبل 17 سے 22 گریڈ کے افسران اثاثہ جات کی معلومات فراہم کرینگے، تین سال قبل بھی افسران کے اثاثہ جات طلب کئے گئے تھے،زیادہ تر بیوروکریسی کے اثاثہ جات ایف بی آر میں رجسٹرڈ ہی نہیں ہوئے۔

کراچی کے نہ صرف بلدیاتی افسران بلکہ بعض ملازمین کے اثاثہ جات ناقابل یقین ہیں۔نیب نے کچھ ایسے افسران گرفتار بھی کئے تھے جن کے اثاثہ جات دیکھ کر یقین نہیں ہوتا کہ وہ سرکاری افسر ہیں۔اب دوبارہ آئی ایم ایف نے سرکاری مشینری بالخصوص افسران کے اثاثہ جات کا ریکارڈ طلب کیا ہے ۔

سرکاری افسران کی اثاثہ جات کی مکمل تفصیل کیلئے حکومت پاکستان پر زور ہوگا،اگر ایسا یقینی بنایا گیا تو کئی بت پاش پاش ہو سکتے ہیں، اکثر سرکاری افسران، سرکاری عہدوں کا فائدہ اٹھا کر لاکھ، کروڑ یا ارب پتی بن چکے ہیں، 

پہلے جب اثاثہ جات طلب کئے گئے تھے تو ایسے افسران بھی شامل تھے جنہوں نے مکمل تفصیلات فراہم کیں۔افسران کا کہنا ہے کہ اثاثہ جات طلب کئے گئے تو وہ افسران فکر کریں جو مال بٹور کر کہیں سے کہیں پہنچ چکے ہیں ، ایسے افسران کو کوئی فکر نہیں جو تنخواہ میں رہتے ہوئے زندگی گزار رہے ہیں، کرپٹ افسران کے اثاثہ جات کی جانچ پڑتال کی گئی تو پاکستان کا آدھا قرض اتر جائے گا۔