شام میں داعش کا نیا سربراہ بھی مارا  گیا

ISIS, DAESH, Syria, Turkia, Erdogan, intelligence, Turkish، Syrian National Army،City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: ترکیہ کے صدر طیب اردوغان نے شام میں ترک افواج کی کارروائی میں کالعدم تنظیم داعش کے سربراہ کے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
 ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق صدر اردگان نےسرکاری ٹیلی ویژن ٹی آر ٹی کو بتایا کہ ہفتہ کے روز ترکیے کی فوج کے  حملے میں داعش کا سربراہ ابو حسین الحسینی القریشی مارا گیا۔ ترک انٹیلی جنس ایم آئی ٹی بہت عرصے سے داعش کے سربراہ کا پیچھا کر رہی تھی۔ اژانس فرانس پریس کے مطابق  افرین کے شمالی علاق میں جندریس نامی علاقہ کو  ترک انٹیلی جنس اور مقامی پولیس کی بھاری نفری نے ہفتہ کے روز گھیرے میں لے لیا جس کے بعد ایک متروکہ فارم ہاوس پر آپریشن کیا گیا۔ اس فارم کو مدرسہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔  اس علاقہ میں شام کے ان باغی گروہوں کا کنٹرول ہے جو ترکیہ کے حامی تصور کئے جاتے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ داعش کا سربراہ القریشی کچھ عرصہ سے اس علاقہ میں آ کر متروکہ فارم ہاوس میں بنے مدرسہ میں روپوش تھا۔علاقہ کے مکینوں نے بتایا کہ آپریشن ایک گھنٹہ جاری رہا جس کے بعد بڑا دھماکی سنائی دیا، پھر خاموشی چھا گئی۔

اس علاقہ کو کنٹرول کرنے والی تنظیم سیرین نیشنل آرمی نے صدر اردگان کے اعلان پر کوئی فوری رد عمل ظاہر نہیں کیا۔

صدر اردگان نے کہا کہ ہم دہشت گرد تنظیمو ں کے خلاف بلا تفریق اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔
شام کی سرحد پر وسیع علاقہ 2020 سے ترک فوج کے کنٹرول میں ہے۔ ترک فوج اس علاقہ میں داعش اور کرد گروہوں کے خلاف کئی آپریشن کر چکی ہے جن میں کرد وں اورر داعش کے کئی شدت پسندوں کو ہلاک یا گرفتار کیا گیا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق شام میں داعش کے بانی ابو بکر البغدادی کو اکتوبر 2019میں شمال مغربی شام میں امریکی فوج نے ایک آپریشن میں ہلاک کر دیا تھا۔
ابو بکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد ابو ابراہیم الہاشمی القریشی کو تنظیم کا سربراہ منتخب کیا گیا جو فروری 2022 میں ایک حملے میں مارا گیا تھا۔ابو ابراہیم کے بعد  داعش کا موجودہ سربراہ ابو حسین القریشی اکتوبر میں داعش کے سابق سربراہ کی ہلاکت کے بعد سے تنظیم کو چلا رہا تھا۔