بجلی کے بھاری بل:  نگران وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی

Caretaker Prime Minister, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

اویس کیانی: وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس اندرونی کہانی منظرعام پر آ گئی، 

 نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے عام آدمی کی مشکلات کا مجھے بخوبی احساس ہے ،مہنگے بجلی کے بلوں کا بخوبی ادراک ہے ،پاکستان کا غریب میرے دل کے بہت قریب ہے ، بجلی کے بلوں کے معاملے پر آئندہ 48 گھنٹوں میں یہ مشاورت مکمل ہو جائے گی ،48 گھنٹوں بعد فیصلوں سے متعلق عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت بجلی کے بِلوں میں اضافے پر ہنگامی اجلاس کےپہلے دور کی اندرونی کہانی سٹی42 نے حاصل کر لی۔بھاری بجلی بلوں کے معاملے پر وزیراعظم نے مشاورت کیلئے مزید وقت لے لیا۔

اجلاس میں وزیراعظم نے سرکاری ملازموں اور افسروں کو بجلی کی مفت ت فراہمی کے حوالہ سے سخت فیصلہ کرنے کا عندیہ دیا اور بجلی چوری کی روک تھام کے لئے ٹھوس لائحہ عمل بنانے کے لئے بجلی تقسیم کار کمپنیوں  سے روڈ میپ طلب کر لیا۔ اجلاس میں  وزیراعظم نے کہا کہ اگر میرے کمرے کا اے سی بند کرنا پڑا تو بے شک بند کر دیں، ایسا ممکن نہیں کہ عام آدمی مشکل میں ہو اور افسر شاہی اور وزیرِ اعظم انکے ٹیکس پر مفت بجلی استعمال کریں۔

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ وہ کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے ملک کو نقصان پہنچے، خزانے پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا جائے گا ،موجودہ وسائل میں رہتے ہوئے بھرپور کوشش ہو گی کہ عام آدمی کو ریلیف دیا جا سکے ، بجلی کی بچت اور بجلی چوری پر زیادہ فوکس ہو گا ، بجلی چوری کی روک تھام اور بچت پلان پر عملدرآمد صوبوں کی مشاورت کے بغیر ممکن نہیں۔

 وزیرِ اعظم نے کہا کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں بجلی کے زائد بلوں میں کمی کیلئے ٹھوس اقدامات مرتب کرکے پیش کئے جائیں.

وزیرِ اعظم نے کہا کہ متعلقہ وزارتیں اور متعلقہ ادارے مفت بجلی حاصل کرنے والے افسران اور اداروں کی مکمل تفصیل فراہم کریں. میں عام آدمی کی نمائندگی کرتا ہوں،

انہوں نے ہدایت کی کہ وزیرِ اعظم ہاؤس اور پاک سیکریٹریٹ میں بجلی کا خرچہ فی الفور کم سے کم کیا جائے.اگر میرے کمرے کا اے سی بند کرنا پڑا تو بے شک بند کر دیں۔

وزیرِ اعظم نے بتایا کہ  بجلی کی بچت کے اقدامات کے نفاذ اور جولائی کے زائد بلوں کے مسئلے پر صوبائی وزراء اعلیٰ کے ساتھ تفصیلی مشاورت بھی کل پیر کے روز  کی جائے گی. 

وزیرِ اعظم نے تقسیم کار کمپنیوں کو ھدایت کی کہ وہ بجلی چوری کی روک تھام کا روڈ میپ جلد از جلد پیش کریں. بجلی کے شعبے کی اصلاحات اور قلیل، وسط اور طویل مدتی پلان جلد از جلد  پیش کیا جائے۔

وزیر اعظم کی زیرِ صدارت بجلی کے جولائی کے مہینے میں زائد بلوں کے حوالے سے ہنگامی اجلاس کے پہلے دور میں عبوری کابینہ کے وفاقی وزراء شمشاد اختر، گوہر اعجاز، مرتضی سولنگی، مشیر وزیرِ اعظم ڈاکٹر وقار مسعود، سیکرٹری پاور، چئیرمین واپڈا، چیئرمین نیپرا اور دیگر متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی. 

اجلاس کو بجلی کے شعبے کے مسائل، زائد بلوں کے حوالے سے تفصیلات، بجلی چوری اور اسکی روک تھام کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی. 

وزیرِ اعظم نے اجلاس کو کل تک ملتوی کرتے ہوئے ٹھوس اقدامات اور پلان تیار کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی.