ویب ڈیسک: ورلڈ کپ 2023 کا آغاز پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے قدرے متوازن نہیں ہو رہا ، پہلے تو ایشیا کپ میں ٹیم کی پرفارمنس کو کسی کی نظر لگ گئی تو اس کے بعد دو اہم فاسٹ بولرز انجری کا شکار ہو گئے جس کا خمیازہ قومی ٹیم کو سپر فور مرحلے میں سری لنکا کے ہاتھوں آخری گیند پر شکست کی صورت میں بھگتنا پڑا۔
اب ایک دن کی تاخیر سے بھارت کی جانب سے قومی ٹیم اور آفیشلز کیلئے ویزے جاری کر دیئے گئے ہیں اور قومی ٹیم آج رات کو لاہور سے بھارت روانہ ہو گی، اس سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کپتان قومی ٹیم بابر اعظم نے حسن علی کی قومی ٹیم میں شمولیت سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ حسن علی تجربہ کار ہیں اور انہیں ورلڈکپ کا تجربہ بھی ہے ، صرف اسی بنیاد پر انہیں ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نسیم شاہ کے انجرڈ ہونے کے بعد حسن علی کو ان کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا تھا، سوشل میڈیا پر سلیکشن کمیٹی کے اس فیصلے پر تنقید کی جا رہی تھی اور کہا جا رہا تھا کہ ان کی بجائے محمد عامر کو ٹیم میں شامل کیا جانا چاہیے، تاہم اس سوال کا جواب چیف سلیکٹر انضمام الحق بھی دے چکے ہیں کہ محمد عامر نے انٹر نیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے رکھی ہے اس لیے انہیں ٹیم میں کیسے شامل کر سکتے ہیں دوسری جانب حسن علی نے ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کاکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔