شوہر 10 سال سے لاپتہ، طلاق دلائی جائے، بیوی کی فریاد

Women want divorce
کیپشن: File Photo
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

شاہین عتیق: اگر کوئی شخص سات سال یا اس سے زائد عرصے تک لاپتہ رہے تو کیا اس کی بیوی طلاق لے سکتی ہے؟ فیملی عدالت نے طلاق کے دعوے پر فریقین کو بحث کے لیے طلب کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق فیملی سول جج کی عدالت میں مغل پورہ کی رمشاء نامی خاتون نے محمدعاشق ایڈووکیٹ کی وساطت سے طلاق کا دعوہ دائر کیا کہ اس کی شادی گوہر علی کے دس سال پہلے ہوئی جو بیرون ملک جانے کا کہہ کر گھر سے گیا، سات سال سے اس کا کچھ پتہ نہیں اب اس سے محنت مزدوری کرکے بچوں کو پالا نہیں جاتا مجھے طلاق دلوائی جائے تاکہ میں اپنی مرضی سے زندگی گزار سکوں۔

عدالت میں محمدعاشق ایڈووکیٹ نے قانونی نکتہ اٹھایا اگر کوئی سات سال یا اس سے زائد عرصہ تک لاپتہ رہے تو اس کو مردہ تصور کیا جائے گا جبکہ سات سال سے زیادہ عرصہ گذر چکا ہے لہذا بیوی طلاق لے سکتی ہے۔

فیملی کورٹ نے طلاق کے دعوے پر فریقین کو بحث کے لیے 10 جنوری کو طلب کر لیا ہے۔