ویگنر گروپ کے سربراہ کی موت کے پیچھے پیوٹن کا ہاتھ ہوسکتا ہے، جوبائیڈن

Putin, Prwgzon, Joe Biden, City42
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: امریکہ کے صدر جوبائیڈن نے الزام عائد کیا ہے کہ ویگنر گروپ کے سربراہ کی موت کے پیچھے پیوٹن کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔

واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران جب جوبائیڈن سے روس کی نجی ملیشیا ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن کی طیارہ حادثے میں موت سے متعلق سوال کیا گیا تو امریکی صدر نے یہ کہا کہ روسی صدر پیوٹن اس طیارہ حادثے کے پیچھے ہوسکتے ہیں۔

 انہوں نے مزید کہا کہ روس میں ایسا کچھ نہیں ہوتا جس کے پیچھے پیوٹن نہ ہوں مگر ویگنر گروپ کے سربراہ کے حوالے سے مجھے بہت زیادہ علم نہیں اور نہ مجھے اس کا جواب معلوم ہے۔

 صدر جو بائیڈن کو ویگنر گروپ کے سربراہ کی موت کی خبر پر بریفنگ بھی دی گئی۔

واضح رہے کہ ہ یوگینی پریگوزین جیٹ جہاز ایمبریئر لیگیسی 600 پر سوار  ہو کرماسکو سے سینٹ پیٹرزبرگ جا رہے تھے، ہوائی جہاز کے حادثے میں وہ ہلاک ہو گئے۔ پریگزون کا طیارہ  ماسکو کے وقت کے مطابق شام 6:20 کے قریب تویر کے علاقے میں کوزینکینو  Kuzhenkino گاؤں کے قریب گر کر تباہ ہوا۔ اس واقعہ کے فوراً بعد ہی پریگزون کے ساتھیوں کی جانب سے سوشل میڈیا میں یہ دعویٰ کر دیا گیا تھا کہ اس حادثہ میں روس کی وزارت دفاع اور ائیر فورس کے لوگوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔

یوگنی پریگزون کو مغربی میڈیا مین اہمیت اس وقت حاصل ہوئی تھی جب اس نے اپنی ملیشیا کے ساتھ پیٹون کے وزیر دفاع کے خلاف بغاوت کا اعلان کردیا تھا اور یوکرائن میں لڑنے والی اپنی ملیشیا کے سپاہیوں کو جنگ چھوڑ کر ماسکو پہنچنے کا حکم دے دیا تھا۔ پریگزون اس بغاوت مین عملاً ایک چڑیا تک نہیں مار سکے تھے لیکن پیوٹن کی یوکراین میں پیش قدمیوں سے رنجیدہ مغربی میڈیا  نے پریگزون کو  پیوٹن کے لئے بہت بڑا خطرہ بنا کر پیش کیا تھا۔