اعظم سواتی کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری

Azam Swati
کیپشن: Azam Swati
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) اسلام آباد کی عدالت نے پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

اسپیشل جج سینٹرل راجہ آصف محمود نے 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہےکہ بغاوت پر اکسانےکی دفعات کے تحت کیس میں مزید انکوائری کی ضرورت ہے، ٹرائل میں شواہد ریکارڈ کرنے کے بعد ثابت ہوگا کہ پٹیشنر کا ٹوئٹ کرنے کا مقصد اور ارادہ کیا تھا۔

فیصلے میں کہا گیا ہےکہ ملزم کی عمر 74سال ہے اور کوئی سابقہ مجرمانہ ریکارڈ نہیں، ملزم کو سلاخوں کے پیچھے بھجوادیا گیا، جس سے مزید تفتیش کی ضرورت نہیں، اس لیے اعظم سواتی کی 10 لاکھ روپےکے مچلکوں پر ضمانت منظورکی جاتی ہے، اعظم سواتی اپنا اورجنل پاسپورٹ تاحکم ثانی عدالت میں جمع کرائیں۔

فیصلے میں کہا گیا کہ پراسیکیوشن کے مطابق ٹوئٹ کے ذریعے پاک فوج میں تفریق ڈالنے اور ریاست کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی,ٹوئٹ سے تاثر دیا گیا کہ آرمی چیف عدلیہ پر بھی اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں.

پٹیشنر کے وکیل نے کہا کہ اعظم سواتی پر سیاسی مخالفین کی ایما پر مقدمہ بنایا گیا جو بدنیتی پر مبنی ہے,مقدمے کا مقاصد اعظم سواتی کی تضحیک، ان پر تشدد اور ہراساں کرنا تھا، ایسے کسی افسر کا نام ریکارڈ پر نہیں جس نے موجودہ ملزم کی معاونت کی یا ان کی معاونت کی گئی ہو. 

فیصلے میں کہا گیا کہ اگر مان لیا جائے کہ پٹیشنر کا ارادہ بغاوت پر اکسانے کا تھا تو اس کے لیے پاکستان پینل کوڈ کی الگ دفعہ موجود ہے، اعظم سواتی کے خلاف بغاوت میں معاونت کرنے کی دفعات کا کیس نہیں بنتا۔