4 ٹیچنگ ہسپتالوں میں زیر تربیت پوسٹ گریجوایٹ ڈاکٹرز کی کارگردگی

 4 ٹیچنگ ہسپتالوں میں زیر تربیت پوسٹ گریجوایٹ ڈاکٹرز کی کارگردگی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42)صرف نام کے ٹیچنگ ہسپتال، چارٹیچنگ ہسپتالوں میں زیر تربیت پوسٹ گریجوایٹ ڈاکٹرز کی پینسٹھ سیٹیں ، ماہانہ وظیفہ کی باقاعدگی سے ادائیگی لیکن کام ایک بھی نہیں کر رہا ۔گورنمنٹ سید مٹھا ہسپتال اور گورنمنٹ میاں منشی ہسپتال کو ٹیچنگ کا درجہ دیا گیا ۔

کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی سے منسلک کرکے پانچ برس قبل کوٹ خواجہ سعید ہسپتال ، نواز شریف ہسپتال یکی گیٹ ، گورنمنٹ سید مٹھا ہسپتال اور گورنمنٹ میاں منشی ہسپتال کو ٹیچنگ کا درجہ دیا گیا ۔ ٹیچنگ کا درجہ ملنے پر کوٹ خواجہ سعید ہسپتال میں زیر تربیت پوسٹ گریجوایٹ ڈاکٹرز کی انیس ، یکی گیٹ ہسپتال میں بیس ، سید مٹھا ہسپتال میں سولہ اور میاں منشی ہسپتال میں دس سیٹیں تخلیق کی گئیں ۔ پی جی ٹرینی ڈاکٹرز کی سیٹوں پر انڈکشن ہر سال ہوتی ہے اور وظیفہ بھی تمام ڈاکٹرز کو ادا کیا جارہا ہے لیکن یہ تمام ڈاکٹرز ٹریننگ کی وجہ سے میو ہسپتال میں کام کر رہے ہیں ۔

کوٹ خواجہ سعید ، یکی گیٹ ، سید مٹھا اور میاں منشی ہسپتال میں پانچ برس گزرنے کے باوجود ٹیچنگ کیڈر کی پوسٹیں تخلیق نہیں کی جاسکیں اور پروفیسر ، ایسوسی ایٹ پروفیسر اور اسسٹنٹ پروفیسرز کی عدم موجودگی کی وجہ سے برائے نام چاروں ٹیچنگ ہسپتالوں میں پوسٹ گریجوایٹ ٹریننگ ممکن نہیں بنائی جاسکی بلکہ صرف ان ہسپتالوں میں پوسٹ گریجوایٹ ٹریننگ کی سیٹیں تخلیق کرکے ان پر ڈاکٹرز کی انڈکشن کرکے میو ہسپتال میں ان کی ٹریننگ کروائی جارہی ہے ۔چاروں ہسپتالوں کو ٹیچنگ کا درجہ ملنے کے باوجود اس کا مریضوں کو کوئی فائدہ ہوا ،نہ ہی ڈاکٹرز کی شدید کمی کا سنگین مسئلہ حل ہوسکا اور چاروں ہسپتال بدستور نان ٹیچنگ ہسپتال کے طور پر محدود پیمانے پر علاج معالجہ کررہے ہیں۔

مزید دیکھئے: