لاہور کے ترقیاتی بجٹ سے متعلق نئی تاریخ رقم

Lahore Budget
کیپشن: Lahore Budget
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی رامے: تاریخ میں پہلی بار ایک مالی سال میں لاہور کا 74 فیصد ترقیاتی بجٹ ابھی تک استعمال نہ ہوسکا۔ایوان وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کی گئی رپورٹ میں اہم انکشاف، لاہور کے ترقیاتی بجٹ میں اب تک صرف 26 فیصد بجٹ خرچ کیا جاسکا۔

تحریک انصاف کی حکومت نے لاہور کی ترقی کے لیے مختص بجٹ کا 50 فیصد بھی استعمال نہ کرکے ایک نئی تاریخ رقم کردی ہے۔حکومت پنجاب نے رواں مالی سال لاہور میں 75 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کرنے کا دعوی کیا لیکن اس میں سے ابھی تک صرف 19 ارب روپے سے زائد بجٹ لاہور پر لگایا گیا ہے۔ لاہور میں رواں مالی سال کے بجٹ جاری ترقیاتی منصوبوں کی تعداد 412 ہے جبکہ لاہور کے لیے اب تک 31 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ جاری کیا گیا۔

شہر میں نئے سکولوں کی تعمیر، صاف پانی، واٹر سپلائی اور روڈ سیکٹر کی بیشتر اسکیمیں تاحال ادھوری ہیں۔ نابینا اساتذہ کے ٹرینگ کالج کی توسیع اور قوت سماعت سے محروم بچوں کے سنٹر کی بحالی بھی التوا کا شکار ہیں۔ میاں میر ہسپتال کی ری ویمپنگ پر بھی ایک پائی بھی خرچ نہ کی گئی جبکہ ہسپتالوں میں دیگرسہولیات کے بیشتر منصوبے بھی نامکمل پائے گئے۔

محکمہ بلدیات، ہاؤسنگ، پبلک بلڈنگز اور دیگر شعبوں کے منصوبے بھی ادھورے کے ادھورے ہیں۔شہر اسپورٹس کمپلیکس سے لیکر  فلاح کے دیگر منصوبوں پر فنڈ کا استعمال کم ہوا جس کے باعث پانی،سیوریج اور گلیوں کی پختگی کے چھوٹے بڑے منصوبے بھی ابھی تک نامکمل ہیں۔ زرائع کا کہنا ہے کہ لاہور کے منصوبوں پر بجٹ کے اجرا میں تاخیر سے یہ فنڈ خرچ نہیں ہو پارہے۔