ججوں کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے ڈیڑھ ارب کا پیکج بجٹ میں شامل

ججوں کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے ڈیڑھ ارب کا پیکج بجٹ میں شامل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مال روڈ (علی رامے) ججز کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے ڈیڑھ ارب روپے کا پیکج نئے مالی سال کے بجٹ میں شامل ہے جبکہ صوبے کے سرکاری ملازمین تنخواہوں میں اضافے سے محروم رہے ہیں۔

پنجاب کابینہ نے نئے مالی سال کے بجٹ میں ججز کی تنخواہوں کی مد میں اضافے کیلئے ڈیڑھ ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دی ہے۔ذرائع کے مطابق پنجاب کے نئے مالی سالی 2020-21ء کے بجٹ میں ججز کے لیے ایک ارب روپے50 کروڑ بڑھانے کی تجویز دی گئی تھی، ان کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے صوبائی کابینہ سے باقاعدہ منظوری لی گئی۔محکمہ خزانہ پنجاب کے حکام نے پنجاب میں ججز کی تنخواہوں کے لیے سالانہ ایک ارب 50 کروڑ روپے مختص کرنے کی تصدیق بھی کی ہے۔

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے ضلعی عدالتوں کے 14 ججز کے تبادلے کر دیئے، تبدیل ہونے والوں میں 2  سیشن، 5  ایڈیشنل سیشن،7 سول ججزشامل ہیں، دو سیشن ججز کو بنکنگ جرائم کورٹ تعیناتی کیلئے انکی خدمات وفاقی حکومت کے سپرد کردیں، چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، تبدیل ہونے والے تمام ججز کو20 جون تک نئی تعیناتی کا چارج دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ15 جون کو  پنجاب حکومت  نے مالی سال 2020-21  کے لیے  22 کھرب 40 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا، بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ ٹیکس کی شرح میں کمی کا بھی اعلان کیا گیا ہے، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اخراجات کا مجموعی حجم کا تخمینہ2115 ارب روپے لگایا گیا ہے، جس میں اخراجات جاریہ کے حجم کا تخمینہ 1778ارب اورترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 337 ارب روپے لگایا گیا ہے، پنجاب حکومت نے بھی وفاق کی طرح آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں کوئی اضافہ نہیں کیا۔

Sughra Afzal

Content Writer