انارکلی بازار: دکانیں بند، سٹالز سج گئے

انارکلی بازار: دکانیں بند، سٹالز سج گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

شہزاد خان ابدالی: لاک ڈاون کے تحت انارکلی بازار بندمگر بند دکانوں کے سامنے کپڑوں 'جوتوں ' ریڈی میڈ گارمنٹس کے عارضی سٹالز سج گے۔ فیملیز بھی لاک ڈاون کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے عید خریداری کیلئے انارکلی بازار پہنچ گیئں۔
لاک ڈاون کے تحت انارکلی بازار بھی بظاہر بند'شڑڈاون ہیں مگر انارکلی بازار میں بند دوکانوں کے سامنے عارضی سٹالز سج گئے۔ انارکلی بازار میں بند دوکانوں کے سامنے کپڑے 'جوتوں' ریڈی میڈ گارمنٹس کے سٹالز سج گئے ۔ فیملیز نے بھی لاک ڈاون کو بالائے طاق رکھتے ہوئے انارکلی بازار کا رخ کیا اور شاپنگ کرتی رہیں۔
انارکلی بازار کے تاجران کی اکثریت مایوس چہروں کیساتھ بند دکانوں کے سامنے موجود رہی۔ انارکلی بازار کے چھوٹے تاجران نے پنجاب حکومت سے عید الفطر تک چوبیس گھنٹے بازار کھولنے کا مطالبہ کیا ۔
تاجران کا کہنا تھا کہ عید تک جوتوں کپڑوں ' ریڈی میڈ گارمنٹس کی مارکیٹس چوبیس گھنٹے کھلنے سی دوکاندار اپنے ملازمین کی تنخواہوں'دوکانوں کے کرائے ادا کرسکیں گے.

گزشتہ روز پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن فرنٹ ( پیاف) نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ تاجر برادری کو عید الفطر تک مکمل احتیاطی تدابیر کے ساتھ ہفتے میں سات دن اپنے کاروبار چلانے کی اجازت دی جائے۔ تمام شاپنگ مالز کو ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کے ساتھ کھول دیا جائے۔

پیاف کے چیئرمین میاں نعمان کبیر نے سینئر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی کے ساتھ مشترکہ بیان میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ  لاک ڈاون کو دوبارہ عائد کرنے کے دھمکی آمیز بیانات جاری کرنے سے گریز کریں، کیونکہ اس سے کاروباری برادری میں بھی خوف و ہراس پھیل جائے گا۔

صارفین جو وقت کی بندش کی وجہ سے خریداری کے لئے مارکیٹس جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں زیادہ رش ہوجاتا ہے۔ ایس او پیز پر جزوی طور پر عمل درآمد صرف بازار کے محدود اوقات کی وجہ سے ہے اور رمضان کی وجہ سے بھی صارفین کی روٹین میں تبدیلی آئی ہے۔