پنجاب کا بجٹ؛ کاروباری افراد کوجھٹکا لگ گیا

Punjab Budget 2022-23
کیپشن: Punjab Budget
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس پر قیاس آرائیاں ختم ،پنجاب کا 32 کھرب 26 ارب روپے کا بجٹ پیش،ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایوان اقبال میں ہوا۔

صوبائی وزیر خزانہ پنجاب سردار اویس لغاری نے نئے مالی سال کا بجٹ پیش کیا ۔پنجاب نے آئندہ مالی سال 2021-23 کا بجٹ کا پیش کردیا۔نئے مالی سال کے مجموعی بجٹ کا حجم 32 کھرب 26 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے ۔پنجاب کے ترقیاتی بجٹ کا حجم 685 ارب روپے ہوگا ۔سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں15 فیصد اضافہ، پنشن میں 5 فیصد اضافہ ہوگا، مزدوروں کی کم از کم تنخواہ 25 ہزار روپے ہوگی،لیپ ٹاپ سکیم بھی بحال کرنے کا اعلان کیا گیا۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں ہیلتھ کارڈ کے لیے 125ارب روپے اور طلبا کے لیے لیپ ٹاپ اسکیم پر ڈیڑھ ارب اور متوسط طبقے کے لیے دو سو یونٹ پر 15 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی ۔آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تجاویز کے مطابق قابل تقسیم محاصل سے2.020ارب74کروڑ آمدن کاتخمینہ لگایاگیا ہے ۔صوبائی محصولات کی مد میں گزشتہ سال کی نسبت24فیصداضافہ کے ساتھ صوبائی محصولات وصولی کا500ارب53کروڑ کاتخمینہ لگایاگیا ہے۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں پنجاب ریونیواتھارٹی کے پنجاب سیلز ٹیکس کا حجم اور اس کاہدف22فیصداضافےسے190ارب رکھنے کی تجویز ہے ۔بورڈ آف ریونیوکاہدف44فیصداضافےسے95ارب رکھنے کی سفارشات ہیں ۔محکمہ ایکسائزسےوصولیوں کا ہدف 43ارب 50کروڑرکھاگیا ہے ۔نان ٹیکس ریونیوکی مد میں 163ارب 53کروڑ تخمینہ لگایاگیاہے ۔

دستاویزات کے مطابق تنخواہوں کی مد میں 435ارب87کروڑ مختص کرنےکی تجویزی ۔پنشن کی مد میں312ارب روپے مختص کرنےکی تجویزہے ۔مقامی حکومتوں کیلئے528ارب روپےمختص کرنےکی تجویزہے ۔بجٹ میں پنجاب پولیس کے سالانہ اخراجات اور تنخواہوں کی مد مین دیڑھ کھرب کا فنڈ مختص کرنے کی سفارشات ہیں۔

شعبہ صحت کیلئے 485ارب26کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے ۔شعبہ تعلیم کیلئے 428ارب56کروڑ مختص کرنےکی تجویزہے ۔نان ڈیولپمنٹ کے اخراجات کی مد میں 1.712ارب مختص کرنے کی تجویز اور عوامی سہولت پیکیج کے تحت 200روپےمختص کرنےکی تجویز ہے ۔صحت کارڈ کیلئے 125ارب روپےمختص کرنےکی تجویزہے ۔

علاوہ ازیں آئندہ مالی سال میں پنجاب کی عوام سے 79 ارب روپے کی اضافی ٹیکس وصولیوں کا ہدف مقرر کرنے کی سفارشات ہیں ۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پی ٹی آئی کے دور حکومت پچاس ارب روپے کا دیا گیا ٹیکس ریلیف واپس لے لیا جائے گا ۔نان ٹیکس ریونیوکی مد میں163ارب 51کروڑ مختص کرنےکی تجویزہے ۔

نئے مالی سال میں پراپرٹی کے کاروبار سے جڑے افراد کے لیے بری خبر ہے کہ نئے بجٹ مین شٹامپ ڈیوٹی کی شرح کو1فیصدسےبڑھاکر2فیصدکرنےکی تجویزہے ۔برقی گاڑیوں کی رجسٹریشن کی مد میں95فیصدرعایت جاری رہےگی۔

پراپرٹی،ٹوکن ٹیکس کی یکمشت ادائیگی پر10فیصدرعایت کی تجویزجبکہ آن لائن ادائیگی پرصارف کو 5فیصدرعایت کی تجویز بھی بجٹ کا حصہ ہے ۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer