تیز رفتاری کے باعث گاڑی حادثے کا شکار

تیز رفتاری کے باعث گاڑی حادثے کا شکار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(حسن خالد) چونگی امرسدھو کے علاقے میں تیز رفتار گاڑی گندے نالے میں جاگری، حادثے میں ڈرائیور معمولی زخمی ہوا جبکہ گاڑی تباہ ہوگئی۔

تفصیل کے مطابق  چونگی امرسدھو کے علاقے میں چندرائے روڈ پر مہران گاڑی بے قابو ہوکر گندے نالے میں گر گئی، حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا جس میں ڈرائیور معمولی زخمی ہوا جبکہ گاڑی تباہ ہوگئی، ٹریفک پولیس نے کرین کی مدد سے گاڑی کو ڈرائیور سمیت باہر نکالا۔

عصر حاضر میں مہینوں کا سفر گھنٹوں اور گھنٹوں کا سفر اب منٹوں میں طے ہورہا ہے،زندگی گزارنے کی بنیادی ضروریات میں نقل و حمل کو خاص توجہ حاصل رہی ہے۔ جدید دور میں ٹیکنالوجی میں ترقی کی بدولت آمدورفت کے ذرائع میں جدت پسندی واقع ہوئی ہے۔ یہی وجہ تھی جہاں قدیم ادوار میں چند گھنٹوں کا سفر دو سے تین دن میں طے پاتا تھا۔اب یہی سفر چند گھنٹوں کی مسافت سے طے ہو جاتا ہے۔ پاکستان میں وقت کے ساتھ گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے آج ہر تیسرے فرد کے پاس اپنی ذاتی گاڑی یا موٹرسائیکل موجود ہے۔

ٹریفک حادثات بھی اسی شرخ کے ساتھ بڑھ رہے ہیں،حکومتی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر پانچ منٹ کے بعد ٹریفک حادثہ پیش آتا ہے، جس میں کوئی نہ کوئی شخص زخمی یا جاں بحق ہوجاتا ہے۔2020 میں پاکستان میں سڑکوں پر ہونے والے حادثات 77 فیصد تک بڑھے۔سنگین حادثات کےن پیش آنے کی بڑی وجہ تیز رفتاری، ٹریفک قوانین کی پاسداری نہ کرنا اور بے ہنگم گاڑی چلانا،بعض اوقات دیکھا گیا ہے کہ  ڈرائیور حضرات ٹریفک سگنل کوتوڑکر گزرجاتے ہیں۔

سیٹ بیلٹ کے استعمال میں لاپروائی و غفلت، ٹریفک قوانین کے بارے میں ناقص معلومات اور تعمیل نہ کرنا، گاڑیوں میں ہونے والی تکنیکی خرابیاں جیسے بریک کا فیل ہونا، گاڑی کی ناقص حالت کی وجہ سے ٹائر کا پنکچر ہونا، یا محدود مدت کے بعد ٹائروں کی حفاظت و تبدیلی نہ کروانا حادثات کی وجوہات میں شامل ہے۔ ڈرائیورز کی لاپرواہی و غفلت گاڑیوں کی تکنیکی خرابی سے زیادہ خطرناک ثابت ہورہی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق پاکستان میں 29.8 فیصد حادثات تیز رفتاری جبکہ 17 فیصد اموات ڈرائیورز کی بے باک ڈرائیورنگ کی وجہ سے ہوتی ہیں۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer