کم عمرکرکٹرز کیلئے پی سی بی کی بڑی آفر، '' پی جے  ایل'' متعارف

pak under 19 cricket team
کیپشن: pak under 19 cricket team
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک : پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے ایک انقلابی منصوبے ’پاکستان جونیئر لیگ‘ متعارف کروا دی ہے ۔ پی ایس ایل کی طرز پر مختلف شہروں کے نام پر جونیئر کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیمیں  میچز کھیلیں گی۔

پی جے ایل کے نام سے اس لیگ کا اعلان کرتے ہوئے رمیز راجہ نے ایک ویڈیو پیغام میں اسے وقت کی ضرورت اور ایک دیرینہ منصوبہ قرار دیا ہے۔

 رمیز راجا نے نوجوانوں کی کرکٹ پر زور دیتے ہوئے منصوبے کو قومی کرکٹ کی بنیادی ضرورت قرار دیا۔  پاکستان جونئیر لیگ سے نوجوانوں کو وی آئی پی پروٹوکول اور اعلیٰ معیار کی کرکٹ کوچنگ ملے گی۔

 رپورٹ کے مطابق  100 نوجوان کھلاڑیوں کو منتخب کر کے 30 ہزار روپے ماہانہ مشاہرہ دیا جائے گا اور انہیں اعلی ترین کرکٹ ماحول میں غیر ملکی کوچز کی نگرانی میں تربیت دی جائے گی۔جونیئر لیگ کے لیے جو ٹیمیں بنائی جائیں گی ان کے کھلاڑی ڈرافٹ کے ذریعے منتخب کیے جائیں گے۔

پی سی بی اس لیگ کے لیے فرنچائز حقوق فروخت کرے گا اور فرنچائز اپنے لیے کھلاڑی منتخب کرسکیں گی۔

غیر ملکی کھلاڑی

رمیز راجہ کے مطابق اس لیگ میں غیر ملکی کھلاڑیوں کو بھی دعوت دی جائے گی جو معقول معاوضے پر لیگ کا حصہ بنیں گے۔ سینئیر غیر ملکی کھلاڑی پی ایس ایل میں پہلے ہی شامل ہیں اب نوجوان کھلاڑی بھی پاکستان آسکیں گے۔

کتنی عمر تک کے کھلاڑی حصہ ہونگے پی جے ایل کا

اگرچہ پی سی بی نے کوئی حتمی شرائط نہیں بتائی ہیں تاہم رمیز راجہ کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ انڈر 19 کھلاڑی اس کا حصہ ہوں گے لیکن کم از کم عمر کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ آئی سی سی نے کم عمر کھلاڑیوں کے لیے علیحدہ شرائط پہلے ہی رکھی ہوئی ہیں اس صورت میں پی سی بی کو کوئی ایک حد مقرر کرنا ہوگی۔

 جونئیر پاکستان لیگ اور نظرانداز نوجوان نسل

اس لیگ سے چھوٹے شہروں کے نوجوان کھلاڑیوں کو بہت فائدہ ہوگا کیونکہ سینیئر کرکٹ میں بہت زیادہ ٹیلینٹڈ کھلاڑی ہونے کے باعث انڈر 19 بری طرح نظر انداز ہو رہے ہیں 

 پاکستان جونئیر لیگ کا انفراسٹرکچر

پی سی بی نے لیگ میں دلچسپی رکھنے والے سپانسرز، فرنچائز خریدار اور لائیو سٹریم براڈ کاسٹرز سے درخواستیں طلب کر لی  ہیں۔ کیونکہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس لیگ کو مکمل پروفیشنل انداز میں چلانا چاہتا ہے۔

کرکٹ بورڈ کا یہ انقلابی منصوبہ اپنی طرز کا دنیا میں پہلا منصوبہ ہے اور اگر یہ کامیاب ہو جاتا ہے تو یقینی طور پر دوسرے ممالک تک پھیل جائے گا ۔