لاہور اپوزیشن کی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا

لاہور اپوزیشن کی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

رائے ونڈ (عمر اسلم، حسن خالد،عرفان ملک) لاہور اپوزیشن کی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے مریم نواز سے ملاقات کی۔

6 رکنی وفد فضل الرحمن کے ہمراہ رائیونڈ پہنچا، ملاقات میں مسلم لیگ( ن) کے مرکزی جنرل سیکرٹری، پنجاب کے مرکزی عہدیدار، ممبران اسمبلی اور پی ڈی ایم کے عہدیداربھی شامل تھے، ملاقات میں پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے حکومت مخالف تحریک پر مشاورت کی گئی۔

 مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ 16 اکتوبر کو پی ڈی ایم کا آغاز گوجرانوالہ جلسہ سے ہوگا، عوام آج مہنگائی کے ہاتھوں خود کشیاں کررہے ہیں۔

مریم نواز کا کہنا تھاکہ حکومت پی ڈی ایم سے پریشان ہے اور اب انشااللہ جلد گر جائے گی، ہم پرتنقید کرنیوالے جان لیں کہ بھارت تب خوش ہوتا ہے جب معیشت کمزوراور سقوط کشمیر ہوتا ہے، مسلم لیگ( ن) یا اپوزیشن اداروں کو ٹارگٹ نہیں کرتی، حکومت غداری کارڈ نہ کھیلے سامنے آکر جواب دے، بلاول بھٹو کو بھی گوجرانوالہ جلسہ میں شرکت کی دعوت دیں گے۔

 بعدازاں سربراہ پی ڈی ایم مولانافضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تمام اپوزیشن جماعتیں حکومت کیخلاف متحد ہیں، عام آدمی کیلئے امید کی کرن بننا چاہتے ہیں، دھاندلی زدہ حکومت نے معیشت کو زمین بوس کردیا، ووٹرز کو ان کی امانت لوٹانے کیلئے ان کا اور مریم نوازکا کردار ہوگا۔

مولانا نے اسلام آباد میں احتجاج کرنیوالے سرکاری ملازمین کو بھی خراج تحسین پیش کیا، تمام اپوزیشن جماعتیں حکومت کیخلاف متحد ہیں، حکومت نے دو سالہ کارکردگی سے اپنی نالائقی اور نااہلی ثابت کردی۔

  مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ شہباز شریف کو نظریے، آئین، عوام کے ساتھ کھڑے رہنے کی سزا مل رہی ہے، ان کی گرفتاری سے قومی تاریخ میں ایک سیاہ باب کا اضافہ ہے، پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ سیاستدان ہیں، آئین کی پاسداری اور اس کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

مسلم لیگ( ن) کی نائب صدرنے کہا کہ آج معیشت تباہ، عوام بدترین مہنگائی کا شکار ہے، خارجہ پالیسی کا دھڑن تختہ ہوچکا جبکہ میڈیا کا گلا گھونٹا جارہا ہے۔ مریم نواز نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کوآئین کے دفاع کی موومنٹ قرار دیدیا۔

انہوں نے کہاکہ عوام کو یقین دلاتی ہوں پی ڈی ایم آپ کی امید ٹوٹنے نہیں دے گی، پاکستان میں میڈیا،عدلیہ اور اداروں پر دباؤ کا مقدمہ پی ڈی ایم لڑے گی، اس مٹی کی بیٹی ہوں کسی کوحب الوطنی ثابت کرنے کی ضرورت نہیں، حکومت جتنی مرضی کوشش کر لے تحریک ہر صورت کامیاب ہوگی، گوجرانوالا جلسے میں مولانا فضل الرحمان تشریف لائیں گے، ابھی جلسے شروع نہیں ہوئے لیکن گوجرانوالہ کی انتظامیہ تبدیل کردی گئی۔

 ایک صحافی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سوال وہ پوچھا کریں جس کے جواب کا بوجھ ان کا چینل اٹھا سکے، اس دفعہ گوجرانوالہ پر اختتام نہیں آغازہو رہا ہے۔

دریں اثناء قائد مسلم لیگ( ن) میاں نوازشریف کے ترجمان محمد زبیر اورپارٹی کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطااللہ تارڑ، ملک ریاض اور سمیع اللہ خان کی بغاوت کے مقدمے میں گرفتاری کیلئے تھانہ شاہدرہ پہنچ گئے۔انہوں نے ایس ایچ او زاہد رندھاوا سے اپنی گرفتاری کا کہا۔ ایس ایچ اوکا کہنا تھاکہ پولیس میرٹ پر تفتیش کرے گی۔

 میڈیا سے گفتگو میں ن لیگی نے کہاکہ سب کچھ وزیراعظم کے کہنے پرہوا۔ ان کا خیال تھا کہ ہم ڈرجائیں گے، ہم نہ ڈریں ہیں اور نہ ہی جھکیں ہیں، ہمت ہے تو سیاسی میدان میں مقابلہ کرکے دیکھ لین، ایک کارکن کو بند کریں گے تو100 باہرنکلیں گے۔

دوسری جانب لیگی کارکنوں نے بھی کشمیریوں اور کارکنوں کی دل آزاری پروزیراعظم عمران خان سمیت وفاقی وزرا ء کیخلاف اندراج مقدمہ کیلئے تھانہ شاہدرہ میں درخواست دے دی۔ لیگی کارکن ملک وسیم کھوکھر کی جانب سے اندراج مقدمہ اورقانونی کارروائی کیلئے درخواست دی گئی۔

درخواست گزار کے مطابق وزیر اعظم آزاد کشمیر کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرکے بھارتی عوام کوخوش کیا گیا، تین بارکے وزیر اعظم نواز شریف پر غداری کا مقدمہ درج کر کے پاکستانی عوام کی دل آزاری کی گئی، جس پر وزیر اعظم عمران خان، وفاقی وزیر فیصل ووڈا، مشیر شہباز گل اور فیاض چوہان سمیت حکومتی عہدیداروں کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ شہری وسیم کھوکھر نے رات گئے درخواست تھانے کے محرر ریاست علی کے حوالے کی۔پولیس کے مطابق درخواست کا مختلف پہلووں سے جائزہ لینے کے بعد کارروائی کی جائے گی۔

صدرمسلم لیگ (ن ) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ 16 اکتوبرکا جلسہ کامیاب ہوگا، حکومت کے خلاف دھرنا بھی دیں گے اور 10 لاکھ لوگ لے کراسلام آباد جائیں گے، شاہدرہ تھانے تو ابھی صرف دو لیگی رہنما گئے ہیں۔ تین سابق جرنیل بھی جائیں گے اور وزیراعظم آزاد کشمیر بھی جائیں گے۔ ہم سب تھانہ شاہدرہ گرفتاری کیلئے جائیں گے۔

 انھوں نے کہا کہ لگتا یہ ہے پولیس مستقل تھانہ شاہدرہ کو بند کرکے دوڑ جائیگی۔ کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ حکومت کی مرضی کے بغیر پوری اپوزیشن پارٹی پر مقدمہ درج کردیا جائے۔

جاتی امرا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ 16 اکتوبر کو گوجرانوالہ جلسہ حکومت کیخلاف ریفرنڈم ہوگا، استعفے دینا پڑے تو وہ بھی دیں گے۔

علاوہ ازیں سابق وزیر اعظم نوازشریف اور لیگی قیادت کیخلاف مقدمہ کی تفتیش آگے نہ بڑھ سکی، مدعی مقدمہ بدر رشید نامی پولیس کیساتھ رابطے میں آگیا، سکیورٹی بھی مانگ لی۔

 پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مدعی مقدمہ بدر رشید نے پولیس سے تحفظ مانگا ہے۔ پولیس نے مدعی مقدمہ کو نقل و حمل محدود کرنے کا مشورہ دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ کسی بھی جگہ جانے سے قبل وہ پولیس کو آگاہ کرے۔

Sughra Afzal

Content Writer