پنجاب یونیورسٹی ٹیچنگ ہسپتال میں اندھیر نگری چوپٹ راج

 پنجاب یونیورسٹی ٹیچنگ ہسپتال میں اندھیر نگری چوپٹ راج
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عمران یونس) پنجاب یونیورسٹی ٹیچنگ ہسپتال میں اندھیر نگری چوپٹ راج، یونیورسٹی ہسپتال میں گزشتہ 5 ماہ سے نائٹ شفٹ میں بغیر ڈاکٹر کےکام جاری، تاحال ڈاکٹر تعینات نہ ہو سکا۔

پنجاب یونیورسٹی ٹیچنگ ہسپتال میں علاج معالجے کی سہولیات کیلئے 14 ڈاکٹرمتعین ہیں، نائٹ شفٹ میں کسی بھی ایمرجنسی کیلئے ایک ڈاکٹر کا ہونا ضروری قرار دیا گیا، لیکن یونیورسٹی کے ٹیچنگ ہسپتال کی نائٹ شفٹ گزشتہ 5 ماہ سے بغیر ڈاکٹر کے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

یونیورسٹی ذرائع کے مطابق پانچ ماہ قبل چیف میڈیکل آفیسر نے من پسند ڈاکٹر کی نائٹ ڈیوٹی ختم کرکے ایوننگ شفٹ پر مامور کردیا، جس کے بعد نائٹ شفٹ میں تاحال کسی ڈاکٹر کو تعینات نہیں کیا گیا، رات کی شفٹ میں ڈاکٹر نہ ہونے کے باعث کیمپس اساتذہ، ملازمین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

 یونیورسٹی کے رہائشی ملازمین کے مطابق رات میں ایمرجنسی کی صورت میں ڈاکٹر نہ ہونے کے باعث دیگر سرکاری ہسپتالوں میں جانا پڑتا ہے۔ملازمین نے وائس چانسلر سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا.

دوسری جانب   لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب یونیورسٹی کی درخواست پر گیارہ سال بعد فیصلہ سنا دیا،  عدالت نے پنجاب یونیورسٹی کی قبضہ واگزار نہ کرانے پر ڈی سی کے خلاف دی گئی درخواست خارج کر دی۔

پنجاب یونیورسٹی نے بھیکے وال کے رہائشیوں کے قبضے واگزار کرانے کے لیے 2009 میں ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، پنجاب یونیورسٹی نے اپنی درخواست میں استدعا کی تھی کہ قبضہ واگزار کرانے کیلئے ڈی سی کو حکم دیا جائے، 2012 میں ڈی سی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی، جس میں استدعا کی گئی تھی کہ قبضہ واگزار نہ کرانے پر ڈی سی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

Sughra Afzal

Content Writer