تعلیمی سرگرمیاں بری طرح متاثر؛ سکول خالی ہونے کا خدشہ

teachers vacant post
کیپشن: schools
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(جنید ریاض)لاہور سمیت پنجاب کے متعدد سکولوں میں تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہونے لگا جس کی اہم وجہ سکولوں میں اساتذہ کی کمی،3 سالوں سےسرکاری سکولوں میں ایک بھی بھرتی نہ کی جاسکی،بھرتیاں نہ ہوئیں توسکول خالی ہوجائیں گے۔

تفصیلات کےمطابق لاہور سمیت صوبہ پنجاب میں 48 ہزارسرکاری سکولوں میں اساتذہ کی خالی آسامیوں کی تعداد1 لاکھ سےتجاوز کرگئی،سٹاف کی کمی کےباعث اساتذہ پر کام کا پریشر بڑھنےلگا،شارٹیج کےباعث تعلیمی نظام بھی بری طرح متاثر ہونےلگا،صوبہ بھر کےپرائمری سکولوں میں52 ہزاراساتذہ کی آسامیاں خالی ہیں۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق ایلمنٹری سکولوں میں28 ہزاراساتذہ کی اآسامیاں خالی ہیں،سکول سربراہان اور ایس ایس ٹیزکی21 ہزارآسامیاں خالی ہیں،لاہور کےسکولوں میں9 ہزاراساتذہ کی فوری بھرتی کی اشد ضرورت ہے۔

اس حوالے سے  پنجاب ٹیچرز یونین کا کہناتھا کہ 2 سال مزیدبھرتیاں نہ ہوئیں توسکول خالی ہوجائیں گے جبکہ سکول ایجوکیشن نے بتایا کہ نئی بھرتیوں کافیصلہ حالات کودیکھتے ہوئے کیاجائیگا،خالی اسامیوں پرمستقل کی بجائے انٹرنزبھرتی کیےجارہےہیں۔

واضح رہے کہ سرکاری سکولوں میں خالی آسامیاں پر کرنے کے لئےمحکمہ تعلیم نے تمام شہروں کے ڈائریکٹر سکولز کو خط لکھ دیا۔پرائمری اور جونئیر سکول ٹیچر کی خالی آسامیوں کی تفصیل 25 اکتوبر کو جمع کرانی تھی وقت پر تفصیل جمع نہ کرانے پر محکمہ تعلیم نے برہمی کا اظہار کرتے تمام شہروں کے ڈائریکٹر سکولز کو 24 گھنٹوں میں تفصیلات جمع کرنےکی ہدایت کی تھی۔

خالی آسامیوں کی تفصیل حاصل کرنے کے بعد نئی بھرتیوں کا کام شروع کیا جائے گا، میرٹ ڈیسٹ پاس امیدواروں کو خالی آسامیوں پر بھرتی کیا جائے گا، پرائمری اسکو ٹیچر اور جونئیر ایلمنٹری سکول ٹیچر کی 14 گریڈ کی پوسٹ پر تعینات کیا جائے گا۔


 

M .SAJID .KHAN

Content Writer