عدت میں نکاح کیس کا تحریر فیصلہ؛  نکاح غیر قانونی، سات سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ

Iddet mai Nikah case, Nikah during iddet case , City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

احتشام کیانی: اسلام آباد کی سول کورٹ نے پی ٹی آئی کے سابق چئیرمین عمران خان  اور بشری بی بی کا یکم جنوری 2018 کا نکاح غیر قانونی قرار  دے دیا۔دونوں ملزمان نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 496 کے تحت جرم کا ارتکاب کیا ہے۔ سول کورٹ کے سینئیر جج نے غیر شرعی نکاح کیس کا فیصلہ جاری کر دیا۔ فیصلہ میں ملزمان عمران خان اور بشریٰ بی بی کا یکم جنوری 2017 کا نکاح غیر قانونی قرار دینے کے ساتھ دونوں کو سات سات سال قید اور پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔

فیصلہ میں لکھا گیا ہے کہ شکایت کنندہ خاور مانیکا یکم جنوری 2018 کا نکاح غیر قانونی ثابت کرنے میں کامیاب رہے۔ یکم جنوری کا نکاح دھوکہ اور بے ایمانی پر مبنی تھا،  خاور مانیکا نے ثابت کیا کہ یکم جنوری 2018 کی شادی کی تقریب بدیانتی پر مبنی تھی۔ درخواست گزار نے یہ بھی ثابت کیا کہ فراڈ کی نیت سے نکاح ہوا ۔

فیصلہ کے متن کے مطابق خاور مانیکا نے حلفیہ بیان دیا کہ پی ٹی آئی کے سابق چئیرمین عمران خان اور بشری بی بی نے (2014 کے پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں )دھرنوں کے درمیان تعلقات استوار کئے۔بشری بی بی اور  پی ٹی آئی ن کے سابق چئیرمین نے اپنے بیان میں آپس میں رابطے کی تصدیق کی،  بشری بی بی اور بانی پی ٹی آئی کی تنہائی ملاقاتوں سےمتعلق خاور مانیکا کے بیان کی تردید نہیں کی گئی۔

جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں دونوں کو چار ماہ مزید سزا کاٹنا ہوگی۔دونوں ملزمان کے گرفتاری کے وارنٹ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو جاری کئے جاتے ہیں۔ 

دونوں ملزمان پہلے سے گرفتار ہیں ہیں لہذا ان کو اس کیس میں بھی جیل میں رکھا جائے۔