ویب ڈیسک: پاکستان شوبز کو خیرباد کہنے والی سابقہ اداکارہ نور بخاری نے ماہرہ خان کو اللہ کی جانب لوٹ جانے کا مشورہ دیا۔
ماہرہ خان نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ گزشتہ 6 برس سے شدید ذہنی تناؤ کا شکار ہیں اور اس کے لیے ادویات بھی لے رہی ہیں۔ماہرہ خان کا یہ ویڈیو کلپ وائرل ہوا تو اس پر تبصرہ کرتے ہوئے نور بخاری نے اداکارہ کو مشورہ دیا اور لکھا کہ ’اپنے رب کی طرف لوٹ آؤ، جب آپ اس قسم کے احساسات کو محسوس کریں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی روح کو اللہ تعالیٰ سے جڑنے کی ضرورت ہے، یہی وقت ہے اس کی پکار سننے کا اور اپنا راستہ بدلنے کا، اللہ آپ کی تکلیف کم کرے‘۔
نور بخاری کا یہ کمنٹ سوشل میڈیا صارفین کو کچھ زیادہ پسند نہیں آیا جس کے پیش نظر انہوں نے سابقہ اداکارہ پر تنقید شروع کردی۔
متعدد صارفین کا خیال تھا کہ ذہنی تناؤ ایک حقیقت ہے اور اس کے لیے باقائدہ علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔
صارفین نے کہا دیگر جسمانی بیماریوں کی طرح ذہنی تناؤ بھی سنجیدہ بیماری ہے جس کا علاج نہ ہو تو انسان خودکشی کرنے پر بھی مجبور ہوجاتا ہے جب کہ کچھ صارفین نے انہیں سوشل میڈیا سے دوری اختیار کرنے کا مشورہ بھی دے دیا اور کہا کہ ہر بار دین کا لبادہ اوڑھ کر کسی نہ کسی کو تنقید کا نشانہ بناتی رہتی ہیں، بہتر ہے سوشل میڈیا سے دور رہیں۔
ایک صارف نے کہا کہ اگر کسی کو کینسر ہوتا ہے تو کیا اس کے لیے علاج کی ضرورت ہوتی ہے یا وہ صرف دعاؤں سے ٹھیک ہوجاتا ہے؟
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کے بعد نور بخاری نے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری پوسٹ کی اور لکھا ’شفا بے شک اللہ کی جانب سے ہے، میں ماہرہ کے احساسات کو محسوس کرسکتی ہوں کیونکہ میں خود بھی ذہنی تناؤ کاشکار رہ چکی ہوں لیکن صرف اللہ ہی ہے جو کسی بھی بیماری میں شفا نصیب کرتا ہے'۔
انہوں نے لکھا کہ 'میں نے اپنا سکون اس کے ذکر میں پایا، یہ ایک مثبت یاد دہانی ہے لیکن ہر کوئی مجھے ذہنی تناؤ کے بجائے اللہ پر کامل یقین رکھنے پر جاہل کہہ رہا ہے اور کہاں ہے آپ کا توکل، کیا اللہ کے سوا کوئی اور ہے جو شفا نصیب کرئے؟ اگر اس یقین پر میں جاہل ہوں تو جاہل ہی ٹھیک ہوں‘۔