نور کاماہرہ کو دیے جانیوالے مشورے کی تنقید پر ردعمل

 نور کاماہرہ کو دیے جانیوالے مشورے کی تنقید پر ردعمل
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: پاکستان شوبز کو خیرباد کہنے والی سابقہ اداکارہ نور بخاری نے ماہرہ خان کو اللہ کی جانب لوٹ جانے کا مشورہ دیا۔

ماہرہ خان نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ گزشتہ 6 برس سے شدید ذہنی تناؤ کا شکار ہیں اور اس کے لیے ادویات بھی لے رہی ہیں۔ماہرہ خان کا یہ ویڈیو کلپ وائرل ہوا تو اس پر  تبصرہ کرتے ہوئے نور بخاری نے اداکارہ کو مشورہ دیا اور لکھا کہ ’اپنے رب کی طرف لوٹ آؤ، جب آپ اس قسم کے احساسات کو محسوس کریں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی روح کو اللہ تعالیٰ سے جڑنے کی ضرورت ہے، یہی وقت ہے اس کی پکار سننے کا اور اپنا راستہ بدلنے کا، اللہ آپ کی تکلیف کم کرے‘۔

https://urdu.geo.tv/assets/uploads/updates/2023-09-02/339407_4473404_updates.JPG

نور بخاری کا یہ کمنٹ سوشل میڈیا صارفین کو کچھ زیادہ پسند نہیں آیا جس کے پیش نظر انہوں نے سابقہ اداکارہ پر تنقید شروع کردی۔

متعدد صارفین کا خیال تھا کہ ذہنی تناؤ ایک حقیقت ہے اور اس کے لیے باقائدہ علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔

https://urdu.geo.tv/assets/uploads/updates/2023-09-02/339407_9827655_updates.JPG

صارفین نے کہا  دیگر جسمانی بیماریوں کی طرح ذہنی تناؤ بھی سنجیدہ بیماری ہے جس کا علاج نہ ہو تو انسان خودکشی کرنے پر بھی مجبور ہوجاتا ہے جب کہ کچھ صارفین نے انہیں سوشل میڈیا سے دوری اختیار کرنے کا مشورہ بھی دے دیا اور کہا کہ ہر بار دین کا لبادہ اوڑھ کر کسی نہ کسی کو تنقید کا نشانہ بناتی رہتی ہیں، بہتر ہے سوشل میڈیا سے دور رہیں۔

ایک صارف نے کہا کہ اگر کسی کو کینسر ہوتا ہے تو کیا اس کے لیے علاج کی ضرورت ہوتی ہے یا وہ صرف دعاؤں سے ٹھیک ہوجاتا ہے؟

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کے بعد نور بخاری نے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری پوسٹ کی اور لکھا ’شفا بے شک اللہ کی جانب سے ہے، میں ماہرہ کے احساسات کو محسوس کرسکتی ہوں کیونکہ میں خود بھی ذہنی تناؤ کاشکار رہ چکی ہوں لیکن صرف اللہ ہی ہے جو کسی بھی بیماری میں شفا نصیب کرتا ہے'۔

https://urdu.geo.tv/assets/uploads/updates/2023-09-02/339407_7266654_updates.JPG

انہوں نے  لکھا کہ 'میں نے اپنا سکون اس کے ذکر میں پایا، یہ ایک مثبت یاد دہانی ہے لیکن ہر کوئی مجھے ذہنی تناؤ کے بجائے اللہ پر کامل یقین رکھنے پر جاہل کہہ رہا ہے اور کہاں ہے آپ کا توکل، کیا اللہ کے سوا کوئی اور ہے جو شفا نصیب کرئے؟ اگر اس یقین پر میں جاہل ہوں تو جاہل ہی ٹھیک ہوں‘۔

Ansa Awais

Content Writer