تاریخ ساز ڈکیتی کےملزم کراچی سے نکل کر پنجاب کیسے پہنچے،تفصیل سٹی42نےحاصل کرلی

Karachi Robbery accused arrested in Punjab, Wihari, Historical Dacoity in Karachi, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: کراچی میں رواں سال ڈکیتی کی سب سے بڑی واردات کے ملزم پنجاب کے دو شہروں سے پکڑے گئے۔ ملزم 6 کروڑ 35 لاکھ روپے لوٹ کر کہاں کہاں گئے، ملزموں کو کراچی سے پنجاب کی حد میں داخل ہونے کے بعد بھی کسی نے چیک ہی نہیں کیا ۔ 

چھ کروڑ پینتیس لاکھ روپے کی واردات کا معما حل ہو گیا۔ ملزمان کی واردات کی تفصیل 24 نیوز, سٹی42 نیوز نے حاصل کر لی۔انویسٹی گیشن حکام کے مطابق سب سے پہلے کراچی کے علاقے کورنگی میں 6 کروڑ روپے سے زائد کی ڈکیتی میں ملوث ملزم کےبھائی کو گرفتار کیاگیا۔ملزم کو پنجاب کے شہر وہاڑی سےگرفتار کیا گیا، ملزم کے قبضے سے کچھ رقم برآمد ہوئی اور نشاندہی پر 5 کروڑ 31 لاکھ روپے بھی برآمد کر لیے گئے۔  واردات میں ملوث مرکزی ملزم زوہیب کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، کیش وین میں 6 کروڑ 35 لاکھ روپے کی ڈکیتی کا واقعہ 19 ستمبر کو کورنگی کے صنعتی ایریا میں پیش آیا تھا۔

پولیس کےتفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس نے صوبہ پنجاب کے دو شہروں وہاڑی اور ہری پور سے چار ملزمان کو گرفتار کیا۔ عطاء اللہ حامد زین سمیت چار ملزمان گرفتار ہوئے پولیس کراچی میں مزید کاروائی کرہی ہے.

پولیس کی تفتیشی ٹیم کے ذرائع کے مطابق ڈکیتی کرنے کے بعدملزمان کیش وین لیکر سب سے پہلے عوامی کالونی کے علاقے باغ کورنگی کے قریب قبرستان کے پاس رکے۔
ملزمان نے پہلے ہی سہولت کے ساتھ فرار ہونے کے لئے ہونڈا سِوک کار کا بندوبست کرکھا تھا۔ ملزمان نے اطمنان کے ساتھ قبرستان کے قریب کیش وین سے رقم کار میں منتقل کی۔
ملزمان 6 کروڑ 35 لاکھ روپےکیش رقم لیکر سپر ہائی وے کے راستے فرار ہوئے۔
کنڈیارو کے قریب ملزمان کی گاڑی کا ایکسل ٹوٹ گیا تو ملزمان نے کنڈیارو بس اڈے تک کوسٹر کرائے پر حاصل کی اور ایک مرتبہ پھر بھاری مقدار میں رقم بڑی سہولت کے ساتھ کار سے کوسٹر میں منتقل کر لی۔ ملزمان بس کے زریعے رقم کے ہمراہ ملتان پہنچے اور وہاں سے بذریعہ کار وہاڑی پہنچ گئے۔
وہاڑی پہنچ کر ملزمان میں سے دو  ڈکیتی کی رقم کا کچھ حصہ لے کر ہری پور روانہ ہوگئے۔
ملزمان کا ایک ساتھی اب تک گرفتار نہیں ہوسکا۔ مفرور ڈکیت لاکھوں روپے لیکر فرار ہے۔ ی بات تفتیش کرنے والوں کے لئے بھی حیرت کا باعث ہے کہ بھاری مقدار میں ڈکیتی میں لوٹی ہوئی رقم کے ساتھ سفر کرنے والے ڈاکوؤں کو  کراچی سے وہاڑی تک کسی نے چیک نہیں کیا ۔