(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیرداخلہ راناثناء اللہ کا کہنا ہے کہ گورنر راج سے متعلق فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیاگیا تاہم حالات خراب ہونے پر گورنر راج کی تجویزدے سکتا ہوں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان جس پر الزام لگائیں گے اب وہ خود آکر سچ بیان کریگا۔ پی ٹی آئی نے ایف آئی اے پر الزام لگایا اس لئے ایف آئی اے حکام نے وضاحت پیش کی،کل اعظم سواتی نے ایک پریس کانفرنس کی، انہوں نےایف آئی اے پر الزام لگایاکہ گرفتار کرکے کسی اور کو دیا، کہاگیا کسی اور نے اعظم سواتی پر تشدد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ بے شرم ہیں،ایسی گفتگو کرتےہیں جو اخلاقیات کے زمرے سے باہر ہے، ان لوگوں کو نہ اپنی عزت کاخیال ہے نہ دوسرے کی عزت کرتے ہیں، جھوٹ اگر تسلسل سے بولا جائے تو وہ سچ لگنے لگتا ہے۔
راناثناء اللہ کا کہنا تھا کہ سچ کو جھوٹ کے مقابلے میں پیچھے نہیں رہنا چاہئے، اگر جھوٹ کےسامنے سچ نہ ہوتو لوگ دھوکا کھاجاتےہیں، اب فتنے کے تمام کرداروں کو گھر تک چھوڑ کرآئیں گے۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی نے ٹوئٹ میں نازیبا الفاظ استعمال کئے۔ اگر عدالت تمہیں بری کرے تو یہ انصاف ہے؟ اگر عدالت رات 9 بجے کھل کر انہیں ریلیف دے تو وہ انصاف ہے؟ اگر وہی عدالت ہمیں جھوٹے کیسز میں بری کرے تو کیا وہ ظلم ہے۔
وزیر داخلہ نے اعظم سواتی کے الزامات مسترد کردیئے کہا اعظم سواتی کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی گئی، اعظم سواتی ایف آئی اے کی تحویل میں رہے، کسی نے انکی کسٹڈی نہیں مانگی۔ اعظم سواتی کی عزت،احترام کا خیال رکھاگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ گرفتاری کے 4،5 گھنٹے بعد میڈیکل بورڈ نے اعظم سواتی کا چیک اپ کیا، یہ لوگ بےشرمی،ڈھٹائی سے ادارے کے ذمےدار افسران پرالزام لگا رہے ہیں، آپ ملک دشمن ایجنڈا اپنائے ہوئے ہیں۔