ہما عابدین کا امریکی سینیٹر پر جنسی ہراسانی کا الزام، حیران کن انکشافات

Advisory Huma Abedin
کیپشن: Huma Abedin
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: سابق امریکی صدارتی امیدوار اور خاتون اول ہلیری کلنٹن کی قریبی ساتھی ہما عابدین نے کہا ہے کہ انہیں 15 سال پہلے ایک امریکی سینٹر نے جنسی حملے کا نشانہ بنایا۔

اپنی آپ بیتی '' اے لائف آف مینی ورڈز'' جو اگلے ہفتے شائع ہونے جارہی ہے میں ہما عابدین نے ایک امریکی سینٹر پر شناخت ظاہر کئے بغیر الزام عائد کیا ہے کہ 2000 کی دہائی میں اس سینیٹر نے ان کی رضامندی کے بغیر ان سے تعلق استوار کرنے کی کوشش کی۔ رپورٹ کے مطابق ہما عابدین نے سینیٹر کے ساتھ ڈنر کے بعد کافی پینے کی دعوت قبول کی تھی تاہم مذکورہ سینیٹر نے کافی پینے کےبعد عمارت کے ہی ایک کمرے میں ان سے زبردستی کی۔ ہما عابدین کا کہنا ہے کہ بعد میں سینیٹر نے ان سے معافی بھی مانگی تھی۔
یاد رہے ہما عابدین پاکستانی نژاد امریکی اور مسلمان ہیں، ہماعابدین اوباما انتظامیہ میں مشیربھی رہ چکی ہیں۔ ان نے شوہر کے اسکینڈلز سامنے آنے بعد 2016 میں ان سے علیحدگی  اختیار کرلی تھی۔ ہما کے والد سید زین العابدین ایک بھارتی مصنف ہیں جبکہ والدہ صالحہ محمود عابدین پاکستانی ہیں جو امریکہ جانے کے بعد مختلف اخبارات و رسائل سے وابستہ رہیں۔

ہما کی پیدائش امریکی ریاست مشی گن میں ہوئی تاہم دو سال کی عمر میں وہ اپنے والدین کے ساتھ جدہ چلی گئیں، جہاں انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد وہ امریکہ واپس آگئیں اور مختلف تعلیمی اداروں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ ہما کی پہلی جاب وائٹ ہاؤس میں تھی۔

انہوں نے 1996 میں وائٹ ہاؤس میں انٹرن شپ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا، جہاں انہیں اس وقت کی خاتون اول ہیلری کلنٹن کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ یہیں سے ہیلری نے ان میں چھپی صلاحیتوں کو پہچانا اور ہما کو مستقلاً اپنی ٹیم میں شامل کرلیا۔