(سعید احمد) حکومت کی انوکھی ترجیحات، من پسند میگا پراجیکٹس پر اربوں روپے نچھاور اور شہر کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال میں مرہم پٹی کے لئے سپرٹ تک موجود نہیں۔ میوہسپتال میں سہولیات کا فقدان لیکن اعلی حکام بے خبر ہیں۔ جب تک کسی واقعے سے متعلق خبر نشر نہ ہو حکام اعلی کو ہوش ہی نہیں آتا۔
تفصیلات کے مطابق چھت سے گرنے والی دس سالہ بچی کو میو ہسپتال ایمرجنسی وارڈ میں لایا گیا جہاں 5 گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی اسے طبی امداد نہ مل سکی۔ بچی کا والد بیٹی کی آنکھ ضائع ہونے کے خدشہ سے ہسپتال کے چکر لگاتا رہ گیا جبکہ نام کے مسیحا سپرٹ نہ ہونے پر بچی کو ابتدائی طبی امداد بھی نہ دے سکے۔
متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ ہسپتال میں پٹی کے لئے سپرٹ موجود نہیں۔ مرہم پٹی سے پہلے ایکسرے اور دیگر ٹیسٹ کرانے کو کہا گیا۔ سب کچھ کرانے کے باوجود ابھی تک مرہم پٹی نہیں کی گئی۔ اس سے پہلے وہ نواز شریف ہسپتال گیا جہاں ڈاکٹرز نے اسے میو ہسپتال ریفر کیا۔ لیکن یہاں کو ئی بات سننے کو تیار نہیں۔
خبر نشر ہونے پر صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایم ایس میو ہسپتال ڈاکٹر طاہر خلیل کو فوری تحقیقات کر کے واقعے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔