مینٹل ہیلتھ کی نشے کے عادی افراد کی علاج گاہ تاحال غیرفعال

مینٹل ہیلتھ کی نشے کے عادی افراد کی علاج گاہ تاحال غیرفعال
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(زاہد چوہدری) نشے کے عادی افراد کے علاج کیلئے 23 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ہونے والی صوبے کی سب سے بڑی علاجگاہ دو برس سے فعال نہ ہوسکی، کنسلٹنٹ سائیکاٹرسٹ سمیت ڈاکٹر، نرسز اور عملے کی بھرتیاں نہ ہونے کے باعث علاجگاہ کو آپریشنل نہیں کیا جاسکا۔

تفصیلات کے مطابق انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ میں 23 کروڑ روپے کی خطیر رقم خرچ کرکے نشے کے عادی افراد کے علاج کے لئے سو بستروں پر مشتمل سٹیٹ آف دی آرٹ صوبے کی سب سے بڑی علاج گاہ تعمیر کی گئی ہے۔ دو برس سے آڈکشن سنٹر مکمل ہونے کے باوجود کنسلٹنٹ ڈاکٹرز، نرسز اور عملہ نہ ہونے کے باعث بند پڑا ہے۔

 نشے کے عادی افراد کے علاج کے لئے بننے والی علاج گاہ میں چیف کنسلٹنٹ کی 3، سینئر کنسلٹنٹ کی 5، ایڈیشنل ایم ایس کی ایک، سینئر کنسلٹنٹ فزیشن کی ایک، کنسلٹنٹ سائیکاٹرسٹ کی 10، کنسلٹنٹ پتھالوجسٹ کی 2، ڈی ایم ایس کی 2، کنسلٹنٹ فزیشن کی 2، ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر کی ایک، میڈیکل افسر کی 50، ڈپٹی نرسنگ سپرنٹنڈنٹ کی ایک، ہیڈ نرس کی 7، فارماسسٹ کی ایک، بائیومیڈیکل انجینئر کی ایک، کلینیکل سائیکالوجسٹ کی 10 اور چارج نرس کی 50 سیٹیں تخلیق کی گئی تھیں لیکن ان اسامیوں پر بھرتی نہیں ہوسکی۔

کنسلٹنٹ ڈاکٹرز، نرسز اور اور عملہ نہ ہونے سے نشے کے عادی افراد کی سب سے بڑی علاج گاہ بدستور بند پڑی ہے۔