سٹی 42: بجلی کے بلوں میں کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ شامل کرنے کے خلاف درخواستیں مسترد، ہائیکورٹ نے کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کرنے کا اقدام درست قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس عائشہ اے ملک نے غنی گلوبل گیسزسمیت چارسو سے زائد درخواستوں پر فیصلہ جاری کیا۔ درخواست گزاروں کی جانب سے وفاقی حکومت، نیپرا، لیسکو اورفیسکوسمیت دیگرکو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیاتھا کہ نیپرا کی نامکمل تشکیل کے باعث بجلوں کے بلوں میں شامل کوارٹرٹیرف کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ بجلی کے بلوں میں کوارٹر ٹیرف کے اطلاق کے وقت چیئرمین نیپرا کی آسامی خالی تھی۔
نیپرا کی جانب سے بجلی کے بلوں میں یکم جولائی 2018 سے دسمبر 2018 تک کواٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کیا گیا۔ چیئرمین کی تعیناتی کے بغیرنیپرا کی قانونی تشکیل مکمل نہیں ہوتی۔ درخواست گزار وں نے استدعا کی کہ عدالت بجلی کے بلوں میں کوارٹر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ شامل کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے۔ عدالت میں نیپرا، لیسکو اور فیسکو کے وکلاء نے موقف اختیار کیا تھا کہ قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد بجلی کے بلوں میں کواٹرٹیرف ایڈجسٹمنٹ شامل کیا۔
پنجاب سمیت ملک بھرمیں بجلی کے بلوں میں کوارٹرٹیرف کا یکساں اطلاق ہے، سپریم کورٹ اورہائیکورٹ کے فیصلوں کے مطابق بلوں میں کوارٹرٹیرف شامل کیا، وکیل لیسکواورفیسکو نے استدعا کی تھی کہ درخواستیں ناقابل سماعت ہیں انہیں خارج کیاجائے۔
عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیاتھا، عدالت نے درخواست گزاروں کی حد تک کوارٹر ٹیرف ایڈجسمنٹ روکنے کے حوالے سے حکم امتناعی بھی جاری کیا تھا۔