توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا حکم درست نہیں، چیف جسٹس  

توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا حکم درست نہیں، چیف جسٹس  
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(امانت گشگوری)سپریم کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت  ہوئی،عدالت نےتوشہ خانہ فیصلے کو بادی النظر میں غلط قرار دیکر سماعت کل تک ملتوی کر دی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے ہیں کہ توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا حکم درست نہیں۔

 چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس پر سماعت  کی، جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی اور جسٹس جمال خان مندوخیل بینچ کا حصہ  تھے،چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ  اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں دائر کی ہیں، رکن پارلیمان ہر سال 31 دسمبر تک اپنے، اہلیہ اور بچوں کے اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو دینے کا پابند ہے، 6 اراکین قومی اسمبلی نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف ریفرنس اسپیکر کو بھیجا، ریفرنس میں اثاثوں سے متعلق جھوٹا ڈکلیئریشن جمع کرانے کا الزام لگایا گیا، اسپیکر نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوایا۔

 جسٹس مظاہر نقوی کے استفسار پر لطیف کھوسہ نے الیکشن ایکٹ کا سیکشن 137 اور ذیلی سیکشن 4 پڑھا،وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف 3 اپیلیں سپریم کورٹ کے سامنے ہیں۔

 جسٹس مظاہر نقوی نے سوال کیا کہ کیا ممبران اسمبلی اپنے ساتھی رکن اسمبلی کے خلاف ریفرنس بھیجنے کی اہلیت رکھتے ہیں؟ کس قانون کے تحت ممبران اسمبلی دوسرے پارلیمنٹرین کے خلاف ریفرنس بھیج سکتے ہیں؟،وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ممبران اسمبلی کے پاس ریفرنس بھیجنے کا اختیار نہیں تھا۔

 جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ موجودہ کیس یہ نہیں ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی کے خلاف ریفرنس بھیجا جا سکتا تھا یا نہیں، آپ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف آئے ہیں، توشہ خانہ مرکزی کیس کا فیصلہ ہو چکا ہے، کیا اس کو چیلنج کیا گیا؟

 چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ نے دائرہ اختیار کا معاملہ چیلنج کیا تھا، آپ خود ہی کہہ رہے ہیں کہ دوسری عدالت میں کیس زیر التوا ہے،یہ بہت اہم معاملہ ہے عدالتی فیصلے پبلک ہوتے ہیں،فیصلوں پر تنقید ہوتی ہے اور فیصلوں تک ہی رہنی چاہیے،ہر عدالت کی عزت و تکریم ہے ادارے ایسے ہی کام کر سکتے ہیں۔

  یہ بھی پڑھیں:  جاوید لطیف  کی گرفتاری،سپریم کورٹ سے بڑی خبر آ گئی

 خیال رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 3 اگست کا فیصلہ چیلنج کررکھا ہے۔ پی ٹی آئی نے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل 5 اگست کو دائر کی تھی۔

 اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس قابل سماعت ہونے کا معاملہ ماتحت عدالت کو واپس بھیجا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس کا ٹرائل معطل کرنے کی بھی استدعا کر رکھا ہے۔