دس سالہ بچے کے قتل کی پوسٹمارٹم رپورٹ میں ہولناک انکشافات

دس سالہ بچے کے قتل کی پوسٹمارٹم رپورٹ میں ہولناک انکشافات
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( عرفان ملک ) لاہور میں دس سالہ بچے کے قتل کے شبہ میں سات مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچے کے ساتھ جنسی تشدد کی تصدیق ہوگئی، سی آئی اے پولیس نے اڑتالیس گھنٹے سے قبل ملزم کا کھوج لگانے کا دعویٰ کردیا۔

نواب ٹاون میں قتل ہونے والے بچے کے ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بدفعلی اور تشدد کی تصدیق ہوگئی ہے۔ بچے کی موت گلا دبانے سے ہوئی۔  مزید تصدیق کے لیے جسمانی اعضا کے نمونے فرانزک لیب بھجوادیے گئے ہيں۔ پولیس نے بچے کے قتل کی تفتیش کے لئے سات مشتبہ افراد کو حراست لے لیا ہے۔

سی آئی اے پولیس کو بھی ملزم کو ٹریس کرنے کا ٹاسک سونپ ديا گیا ہے۔ سی آئی اے پولیس نے اڑتالیس گھنٹے سے پہلے غلام مصطفیٰ کا قاتل گرفتار کرنے کا دعویٰ کردیا ہے۔

واضح رہے گزشتہ روز نواب ٹاؤن کے علاقہ میں 10 سالہ بچے کو نامعلوم ملزمان نے گلا دبا کر قتل کردیا تھا۔ مقتول کی شناخت غلام رسول کے نام سے ہوئی تھی۔ پولیس کے مطابق مصطفی اکلوتا بھائی تھا، اپنے کزن ابوبکر کے ساتھ گھر سے ایک سو روپے لے کر سامان لینے باہر نکلا تھا۔

دکان بند ہونے کی وجہ سے ابوبکر واپس آگیا جبکہ مصطفی کسی اور دکان سے سامان لینے اکیلا چلا گیا، 3 گھنٹے تک واپس گھر نہ آنے پر لواحقین نے تلاش شروع کردی تھی، مقتول کی لاش گھر کی پچھلی جانب واقع زیر تعمیر پلازے سے ملی۔