بچوں کیساتھ بدفعلی کے واقعات کے بعد آئی جی پنجاب کا بڑا اقدام

بچوں کیساتھ بدفعلی کے واقعات کے بعد آئی جی پنجاب کا بڑا اقدام
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی ساہی: سات ماہ کے دوران پنجاب میں دس سال سے کم عمر کے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 844 مقدمات درج ہوئے، دس سال سے کم عمر بچوں کے ساتھ بد فعلی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ، پولیس نے بدفعلی کرنے والےمجرمان کے کریکٹر سرٹیفکیٹ میں جرم کے اندراج کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ معاشرے کو اس برائی سے پاک اور نسلوں کو محفوظ بنانے کے لیے پولیس کو ہنگامی بنیادوں پر کارروائیاں کرنا ہوں گی۔ جنسی زیادتی کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی مہم چلائی جائے۔ جنسی زیادتی میں ملوث ملزمان، مجرمان اور کسی بھی وجہ سے رہا ہو جانے والوں کا ریکارڈ مرتب کیا جانا چاہئے۔ ایسے ملزمان کی سخت مانیٹرنگ کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان کے علاقہ تبدیل کرنے کی صورت میں متعلقہ تھانہ دوسرے علاقے کے تھانے کو آگاہ کرے، جنسی زیادتی کے سزا یافتہ مجرمان کے کریکٹر سرٹیفیکیٹ میں ان کے جرم کا تذکرہ شامل کیا جائے تاکہ یہ جہاں بھی جائے توان کو نفرت کی نظر سے دیکھا جائے۔ جنسی زیادتی کے مقدمات درج کرانے کے حوالے سے مزدور بچوں اور طلبا میں آگاہی مہم چلائی جانی چاہئیے۔

آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ جنسی جرائم کی تفتیش کے لیے ضلع میں ایس ایس پی یا ایس پی رینک کے افسر فوکل پرسن مقرر کیے جائیں، عدالت سے باہر کسی بھی مقدمے کے حل کی حوصلہ شکنی کی جائے اور مقدمے سے متعلق تمام فرانزک ثبوت حاصل کیے جائیں۔  

آئی جی پنجاب طاہر خان کا مزید کہنا تھا کہ سب انسپکٹر کی سطح کا افسر مقدمات کی تیز تر پیروی کے لیے مقرر کیا جائے، اس سلسلے میں ضلعی انصاف کمیٹی سے مدد لی جا سکتی ہے۔ ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن ہر 15 روز بعد زیر سماعت مقدمات پر پیش رفت کا جائزہ لیں۔