شہزاد خان) بزنس کمیونٹی نے امپورٹ پالیسی میں تبدیلی کو مسترد کردیا۔ مختلف سیکٹرز کی بزنس کمیونٹی اور نائب صدر لاہور چیمبر ذیشان خلیل نے کہا کہ اوپن اکاؤنٹ پالیسی ختم کرنے سے درآمد کنندگان کی مشکلات کئی گنا بڑھ گئیں۔ کنٹینرز پورٹس پر پھنس کر رہ گئے۔
خبر پڑھیں۔۔۔مسلم لیگ (ق) نے نون لیگ کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی
تفصیلات کے مطابق تاجر برادری، صنعتکاروں، درآمد کنندگان اور لاہور چیمبر نے درآمدی پالیسی میں تبدیلی کو یکسر مسترد کردیا۔ بزنس کمیونٹی کا کہنا ہے کہ امپورٹ پالیسی اوپن اکاؤنٹ کے ذریعے امپوٹرز کیلئے ادائیگیاں نہایت آسان تھیں۔ اوپن اکاؤنٹ کے ذریعے ادائیگیوں کا طریقہ کار ختم کرنے سے درآمد کنندگان شدید پریشانی سے دوچار ہوگئے۔
خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔پولیس میں جعلی کاغذات پر سٹینو گرافرز کی بھرتیاں، نیب حرکت میں آگیا
چیئرمین ایمبرائیڈری ایسوسی ایشن پاکستان حاجی محمد اکرم، چیئرمین جیمز اینڈ جیولری ایسوسی ایشن، چیئرمین ماربل انڈسٹری چودھری خادم حسین اور دیگر کاروبای شخصیات نے کہا کہ اوپن اکاؤنٹ کی سہولت ختم کرنے سے درآمدات کی ادائیگیوں کیلئے امپورٹرز پر لازم ہوگا کہ وہ شپنگ، ٹرانسپورٹ کی اصل دستاویزات مجاز ڈیلرز کو پیش کریں، اس سے ایک سے زائد مرتبہ ادائیگیاں ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہوگیا۔
خبر لازمی پڑھیں۔۔۔خبردار، موبائل فون کے غلط استعمال پر جیل بھی ہوسکتی ہے۔۔
شہر بھر کی بزنس کمیونٹی نے اسٹیٹ بنک آف پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ درآمدکنندگان کیلئے اوپن اکا ؤنٹ کی سہولت بحال کی جائے۔