جنید ریاض : کرونا وائرس سے چین میں اب تک ایک ہزار سےزائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں،20ہزار کے قریب اس وائرس سے متاثر ہوکر ہسپتالوں میں پہنچ چکے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی فرد کے مہلک کرونا وائرس کا شکار ہونے اور اس میں اس کی علامات ظاہر ہونے میں 24 دن کا عرصہ لگ سکتا ہے۔ یہ بات نظام تنفس کے عوارض کے ماہر ژونگ نانشان کے زیرنگرانی ایک مطالعے میں بتائی گئی ہے۔مسٹر ژونگ چین میں کرونا وائرس پھیلنے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کے بھی سربراہ ہیں۔ماہرین طب کسی وائرس سے متاثر ہونے اورپھر اس کی علامات ظاہر ہونے کے درمیانی وقت کو نشوونما (انکیوبیشن) کا عرصہ قرار دیتے ہیں۔
قبل ازیں طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی نشوونما کا عرصہ دو سے 14 دن تک ہوسکتا ہے لیکن اتوار کو شائع شدہ اس مطالعے میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ یہ عرصہ تین سے 24 روز تک ہوسکتا ہے۔اس کا یہ مطلب ہے کہ زیادہ لوگ کرونا وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں مگران میں اس کی علامات تاخیر سے ظاہر ہورہی ہیں یا تی ہیں۔
کرونا وائرس پھیلنے کے بعد سے متعدد ممالک نے چین کے لیے اپنی تمام پروازیں معطل کردی ہیں۔ وہ اس مہلک وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے پیشگی حفاظتی تدابیر اختیار کررہے ہیں۔بعض ممالک تو چین سے آنے والی پروازوں کو اپنے ہوائی اڈوں پر اترنے کی اجازت بھی نہیں دے رہے ہیں۔
پاکستان میں بھی کرونا وائرس سے بچائو اور شہریوں کو محفوظ رکھنے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں،عوام کو خبر دار کیا جارہا ہے،اسی سلسلے میں سی ڈی جی بوائز ہائی سکول چونگی امرسدھو لاہور میں کرونا وائرس بارے آگاہی تقریب کا انعقاد کیا گیا،طلباء نےشہریوں کی معلومات کیلئے آگاہی واک بھی کی۔
واک میں شریک طلباء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے،سکول واشنگ کلب کے ممبران ،طلباء اور اساتذہ نے آگاہی واک میں شرکت کی،ہیڈ ماسٹررائے نعیم الحسن کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے خوف زدہ ہونے کی بجائےاحتیاطی تدابیراختیار کی جائیں،ماہرتعلیم آصف گوہر کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس اور اس طرح کی دیگر متعدی بیماریوں بارے آگاہی کا مواد نصاب میں شامل کیا جائے۔