( شاہد ندیم ) وفاقی حکومت اور سوئی ناردرن گیس کمپنی نے پریشر فیکٹر پر بھیجے گئے زائد بلوں پر گھریلو صارفین کو اربوں روپے کا ریلیف دینے کا اعلان کر دیا۔
وفاقی حکومت اور سوئی ناردرن گیس کی جانب سے گھریلو گیس صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز نے پریشر فیکٹر کی مد میں گھریلو گیس صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں گھریلو گیس صارفین کو تین ارب ستر کروڑ روپے کا عبوری ریلیف دیا جائے گا، عبوری ریلیف چار مساوی اقساط میں مارچ سے جون تک کے گیس بلز میں ایڈجسٹ کیا جائیگا، فیصلے سے 38 لاکھ گھریلو گیس صارفین مستفید ہونگے۔
واضح رہے سوئی نادرن گیس پائپ لائن کمپنی نے اوگرا کی جانب سےلاہور ہائیکورٹ میں پریشر چارجز کی وصولی روکنے کا اقدام چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ کچھ گھریلو صارفین ڈیوائسز لگا کر منظور شدہ سے زیاد پریشر حاصل کرتے ہیں۔ پینسٹھ لاکھ سے زائد صارفین کا گیس پریشر کو فیزیکلی چیک کرنا ممکن نہیں، گیس کمپنی کے لاسز پورے کرنے کے لئے صارفین سے گیس پریشر چارجز وصول کرتے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے 12 صحفات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔ عدالت نے اوگرا کا سوئی نادرن گیس کپمنی کو پریشر چارجز کی وصولی روکنے کے اقدام درست قرار دیا تھا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق اوگرا کا سوئی گیس صارفین کو بلوں کے ذریعے وصول کی گئی رقم واپس کرنے کا حکم بھی درست قرار دیا گیا۔