عفیفہ نصر اللہ :بھارتی قید سے رہائی پانے والا بارہ سالہ ننھا قیدی حسنین باحفاظت گھر پہنچ گیا۔ حسنین کے گھر خوشیوں کی بہار آن پہنچی۔
حسنین علی کے لوٹتے ہی گھر کےباہر لوگوں کا رش لگ گیا۔ محلے دار اور رشتہ دار حسنین علی کے والد کو مبارکباد دینے آئے۔ ننھے بچے اس کے گرد گھیرا ڈالے اسے گلے ملے۔ حسنین کی والدہ نے فرط جذبات سے بیٹے کو اپنی آغوش میں لے لیا۔
آٹھ ماہ پہلے گم ہونے والا بچہ حسنین نے اشاروں سے بتاتا کہ کسی نا معلوم شخص نے اس کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر اغوا کیا۔ سٹی فورٹی ٹو پر خبر چلنے کے بعد پتہ چلا کہ حسنین سرحد پاربھارت کے علاقہ امرتسر کے کسی قید خانے میں بند ہے۔
قوت گویائی اور شنوائی سے محروم حسنین بھارت کیسے پہنچا، بتانے سے قاصر ہے۔ اشاروں کی زبان اور اپنے حلیے کے مطابق بھارت میں اسے نہ صرف اچھے طریقے سے رکھا گیا بلکہ سکول میں پڑھایا بھی گیا اور سکول میں اس کا نام ونیش رکھا گیا۔
حسنین کے والدین نے افواج پاکستان اور میڈیا خصوصاً سٹی فورٹی ٹو کا بہت شکر ادا کیا جنہوں نے اس کے لیے آواز اٹھائی۔
حسنین کا کہنا تھا کہ بھارت میں اس کو ہم عمر بچوں کے ساتھ رکھا گیا اور خاص خیال رکھا گیا۔وہ ہمیشہ اپنے ماں کے ہاتھوں سے پکی روٹیوں کو یاد کرتا رہا۔
مزید دیکھیے: