علی اکبر: زنیب کے قتل کے بعد حکومت کو اپنی ذمہ داری کا خیال آ گیا، پنجاب حکومت کی جانب سے محفوظ بچے مضبوط پاکستان آگاہی مہم کا آغاز کر دیا گیا۔ آگاہی مہم سکولوں، مدارس اور مساجد سے شروع کی جائے گی، بچے یا بچی کی گمشدگی پر تمام متعلقہ اداروں کو تلاش الرٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایوان وزیراعلیٰ میں صوبائی وزیر قانون رانا نثاء اللہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ زنیب کے قتل کیس نے پوری قوم اور ہر مکاتب فکر کو ہلا کر رکھا دیاہے۔ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے محفوظ بچے مضبوط پاکستان مہم شروع کی ہے۔ جس میں بچوں کو ان کی اپنی حفاظت کا طریقہ کار بتایا جائے گا۔
صوبائی وزیر قانون نے بتایا کہ12سے18 سال تک کے بچوں کی تربیت کا مرحلہ شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ کسی بچی یا بچہ کی گمشدگی پر تلاش الرٹ بھی جاری کیا ہو گا۔ صوبائی وزیر مذہبی امور سید زعیم حسین قادری نے بتایا کہ7 فروری کو بچوں کے تحفظ کا دن منایا جائے گا۔ محفوظ بچے مضبوط پاکستان کی آگاہی تمام مساجد میں بھی دی جائے گی۔
مولانا فضل الرحیم نے بتایا کہ مذکورہ پالیسی کے لیے متحدہ علماء بورڈ کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔ جبکہ بچوں میں آگاہی پالیسی اور تیار کردہ کتابچہ میں علماء کرام کا مکمل اعتماد اور تعاون حاصل کیا۔