ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حکومت کا رواں سال حج پر ڈیڑھ لاکھ روپے کی سبسڈی دینے کا اعلان

حکومت کا رواں سال حج پر ڈیڑھ لاکھ روپے کی سبسڈی دینے کا اعلان
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: وفاقی حکومت نے حج پالیسی 2022 کی منظوری دے دی ہے اور رواں سال حج پر ڈیڑھ لاکھ روپے کی سبسڈی دینے کا اعلان کیا ہے۔

وزارت مذہبی امور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے کہا کہ حج ایک اہم دینی اور مذہبی فریضہ ہے اور دو سال کے وقفہ کے بعد سعودی حکام نے محدود حج کوٹہ کے ساتھ انٹرنیشنل حج کی اجازت دی جس کے لیے ہم سعودی حکومت اور خادم الحرمین الشریفین کے شکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دو سال کے وقفے کے بعد پاکستان کا حج کوٹہ 81ہزار 210 ہے اور یہ حج غیرمعمولی حالات میں منعقد ہو رہا ہے جبکہ سعودی حکومت کی جانب سے لازمی حج اخراجات تاخیر سے موصول ہونے کے بعد وزارت مذہبی امور نے وقت کی بچت کی جس کے لیے سارا عملہ خراج تحسین کا حقدار ہے اور عیدالفطر سے قبل 50 ہزار ٹوکن کے ساتھ حج درخواستیں وصول کرنا شروع کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی اور معاشی صورتحال کی وجہ سے سابق حکومت نے حج بہت مہنگا کر دیا تھا، اگر ہم کوشش نہ کرتے تو حج 11 لاکھ روپے تک پہنچ جاتا اور ہم نے شمالی ریجن کے لیے 8لاکھ 387 روپے اور جنوبی ریجن کے لیے 7لاکھ 91ہزار 337روپے کا اعلان کیا تھا۔ اس میں قربانی شامل تھی اور حج پیکج میں سعودی لازمی حج اخراجات کی شرح 51 فیصد ہے۔

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے کہا کہ میں نے حج اخراجات میں کمی کی کوششیں کیں اور انہی کوششوں کے نتیجے میں وفاقی کابینہ خصوصاً وزیراعظم شہباز شریف کا شکرگزار ہوں جنہوں نے ایک لاکھ 50 ہزار روپے کی سپورٹ رقم کی منظوری دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور کابینہ نے ڈیڑھ لاکھ کی سپورٹ پرائس کا اعلان کیا ہے جس کی بدولت بغیر قربانی کے حج پیکج 6 لاکھ 64 ہزار 807 روپے اور بمعہ قربانی 7 لاکھ 10 ہزار 178 روپے کا ہوگا جبکہ پہلی حج پرواز روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت 6 جون کو حجاز مقدس روانہ ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مکہ اور مدینہ میں سستی عمارات حاصل کیں، خوراک کی مد میں بچت کے لیے اقدامات اٹھائے، حاجیوں کے لیے تین وقت کھانے کا معاہدہ 27 ریال میں کیا جبکہ حرم کے قریب ترین رہائشی عمارتیں حاصل کی ہیں۔

مفتی عبدالشکور کا کہنا تھا کہ ہم نے 6 ماہ کا کام ایک ماہ میں کیا ہے، عازمین حج مطمئن رہیں، وزارت کا عملہ، بینک اور ایئرلائنیں کام خوش اسلوبی سے کر رہے ہیں، روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت حج پرواز کی اطلاع عازمین کو بذریعہ ایس ایم ایس اور ویب سائٹ کر دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کُل 810 معاونین حج پر جا رہے ہیں، ان کے ویزے سعودی حکام کی جانب سے فراہم کیے جاتے ہیں، ان میں سیزنل اسٹاف، خدام الحجاج اور دیگر معاونین شامل ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں تک قرعہ اندازی میں ناکام ہونے والوں کی تعداد رواں سال سرکاری اسکیم کے کوٹہ سے تجاوز کر گئی تھی، مزید کوٹہ کے حوالے سے ہم پریشان ہیں اور اس سلسلے میں سعودی حکومت سے رابطہ میں ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے مشکل حالات میں حج شروع کیا ہے جس کے لیے ہم ان کے شکر گزار ہیں اور سعودی سفارتخانے نے یقین دلایا ہے کہ حج ویزے بروقت جاری ہوں گے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ حج سبسڈی شرعاً جائز ہے اور دارالعلوم دیوبند نے بھارتی حج آپریشن کے لیے فتویٰ دیا ہے کہ حاجیوں کو سہولت فراہم کی جا سکتی ہے، اس کے علاوہ رسول اﷲ نے 700 افراد کے لیے قربانی کی۔

وزیر مذہبی امور نے حج کے دورانیے میں کمی کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حج کا دورانیہ کم کیا جا سکتا تھا مگر بعض حاجی اس پر ناراض ہوتے ہیں، زیادہ سے زیادہ مسلمان ﷲ اور رسول اﷲ کے در پر وقت گزارنا چاہتے ہیں۔ اگر وہ اپنے خاندان والوں کو حج پر لے کر گئے تو اپنے اخراجات خود کریں گے۔