توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی جج بشیر سے تلخ باتیں

Toshakhana Case, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 سٹی42: توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کا احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سےوکیلوں کی مسلسل غیر حاضریوں اور عدم تعاون کے سبب وکلائے صفائی کا حق جرح سلب کئے جانے کے حوالے سے  تلخ باتیں کہیں جن کا جج نے کوئی جواب نہیں دیا۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا آپ نے ہمارا حق دفاع ختم کیا، میں گواہوں پر خود جرح کرنا چاہتا تھا۔میری گزارش ہے کہ ہمارا حق جرح بحال کیا جائے۔جج صاحب کیا آج ہی سزا کا اعلان کرنا ہے۔

احتساب عدالت کے سینئیر جج محمد بشیر نے جو علیل ہیں، ان  تمام باتوں کے جواب میں کہا، آپ پریشان نہ ہوں۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا، ہمارے پاس توشہ خانہ تحائف کی اصل قیمت آئی ہے، ہم نے اس لئے جرح کرنی تھی۔ میں نے جھوٹے گواہوں کو ایکسپوز کرنا تھا۔مجھے موقع ملنا چاہئے تھا کہ اپنا دفاع کرسکوں ۔آپ نے جلدی جلدی میں سب کچھ کیا۔ میرے اوپر جو الزام ہے، میرے خلاف جھوٹے گواہوں کو پیش کیا گیا۔ سابق وزیر اعظم پر الزام لگایا گیا اس نے آفس بوائے کے ذریعے اربوں کی کرپشن کی۔ میری بیوی کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں اسکو ذلیل کیا جارہا ہے۔میری بیوی کو توشہ خانہ کیس میں زبردستی گھسیٹا گیا۔جس تیز رفتاری سے ٹرائل ہورہے ہیں لگتا ہے سارے فیصلے آج ہونے ہیں۔میں بار بار کہہ رہا ہوں میری بیوی کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں۔وزیر اعظم ہاوس کے ملٹری سیکرٹری کے ذریعے جھوٹ بلوایا گیا۔