(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ کا کاروباری افراد کے حوالے سے بڑا فیصلہ، عدالت نے پنجاب ریونیو اتھارٹی میں زیر التوا اپیلوں کے فیصلے تک سیلز ٹیکس کی وصولی کو غیرقانونی قرار دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس جواد حسن نے شیل پاکستان کی درخواست پر 10 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، جسٹس جواد حسن نے فیصلے میں قرار دیا کہ آئین کے تحت ہر شہری کا حق ہے کہ اس کی ٹیکس اپیل سنی جائے، شہری کی ٹیکس اپیل کمشنر ،ایپلٹ ٹربیونل اور ہائی کورٹ میں سنی جانا اس کا حق ہے۔
جسٹس جواد حسن نے فیصلہ میں مزید کہا ہے کہ اپیل کے مطلقہ فورمز کے فیصلے تک ٹیکس وصولی نہیں کی جاسکتی، فیصلے تک حکم امتناعی بھی جاری نہیں کیا جاسکتا، شیل پاکستان نے سیلز ٹیکس کےنوٹس کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
درخواست گزار شیل پاکستان نے موقف اختیار کیا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت کے وقت سیلز ٹیکس ادا کر رہے ہیں، پہلے ہی سیلز ٹیکس کی ادائیگی کر رہے ہیں، پنجاب ریونیو اتھارٹی دوبارہ سیلز ٹیکس وصولی نہیں کرسکتا، سیلز ٹیکس نوٹس کے خلاف پنجاب ریونیو اپلیٹ ٹربیونل کو اپیل کی، پنجاب ریونیو اپیلٹ ٹربیونل نے ابھی تک اپیل کا فیصلہ نہیں کیا۔
درخواست گزار نےاستدعا کی کہ اپلیٹ ٹربیونل کے فیصلے تک پنجاب ریونیو اتھارٹی کے سیلز نوٹس طلبی کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے۔