پرائمری سکولز کھل گئے،بچوں کی پھر موجیں لگ گئیں

پرائمری سکولز کھل گئے،بچوں کی پھر موجیں لگ گئیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(جنیدریاض)چھ ماہ بعد لاہور سمیت ملک بھر کے پرائمری سکولز بھی کھول دیئے گئے ،پرائمری سکول کھلنے سے پنجاب بھر میں پچاس لاکھ سے زائدطلبہ کی تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوگئیں، پہلے روز بیشتر سکولوں میں ایس او پیز پر عملدآمد اور کچھ میں خلاف ورزی دیکھنے میں آئیں۔

تفصیلات کے مطابق سکول کھلنے کا تیسرا مرحلہ شروع ہوگیا،کورونا کیسز میں کمی ہوتےہی آج سےملک بھر کے پرائمری تعلیمی ادارےبھی کھول دیئےگئے۔ سکول آنے والے بچوں کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے ایک دن چھٹی اگلے دن حاضری ہو گی، ضلع لاہورکےدوہزارپرائمری سکولوں میں چھ لاکھ سے زائدبچےزیرتعلیم ہیں، جنہیں متبادل دنوں میں سکول بلایاجائےگا۔ پبلک سکولوں میں کوروناایس اوپیزپرعملدرآمدکرانے کے لئےانتظامیہ کی سو فیصد گرفت نظر نہ آئی۔

لاہور کے 500 سرکاری اور 1200 پرائیویٹ سکولوں کے پرائمری سیکشنز میں تدریس کا آغاز ہوچکا ہے،تیسرے مرحلے میں نرسری سے پانچویں کے بچے سکول آئیں گے،ماسک کے بغیر کسی بچے کو سکول داخل ہونے کی اجازت نہیں، پنجاب بھرمیں پرائمری سکولوں کی تعداد 35000 سے زائدہے۔
سرکاری سکولوں کےاساتذہ کاکہناہےکہ انکی ہرممکن کوشش ہےکہ وہ سوفیصدحکومتی ایس اوپیزپرعملدرآمدکروائیں لیکن والدین کی عدم توجہ کے باعث بچے گھروں سے ماسک پہن کر نہیں آتے ۔پہلےروزسکول کھلنےپربچوں نےخوشی کااظہارکیا ۔انکاکہناتھاکہ سکول کھلنا انتہائی احسن اقدام ہے، اب وہ اساتذہ کی رہنمائی میں پڑھ کر اپنا نصاب مکمل کرسکیں گے۔

سکولوں کےباہرچھٹی کےوقت بھی سکول انتظامیہ بچوں کوایس اوپیزپرعملدرآمدکروانے میں ناکام دکھائی دی ۔چھٹی کےوقت نہ صرف طلباء بلکہ انھیں لینے کیلئے آئے ہوئے والدین نے بھی معاشرتی فاصلہ قائم نہ رکھا۔تعلیمی سرگرمیاں بحال ہونےپرجہاں طلباء خوش ہیں وہیں والدین نےبھی سکھ کا سانس لیا ہے، تاہم انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایس او پیز کا خصوصی خیال رکھتے ہوئے بچوں کیلئے حفاظتی اقدامات یقینی بنائے۔

صوبائی وزیرتعلیم نے گزشتہ روز ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ کل سے انشاءاللہ پرائمری اسکولز کھل رہے ہیں جو کہ ایک انتہائی اہم مرحلہ ہے. ہماری ٹیمیں صورتحال کی مسلسل مانیٹرنگ کریں گی اور احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا.

M .SAJID .KHAN

Content Writer