اسرائیل نے غزہ کےساحل پر اپنے ٹینکوں کی تصاویر جاری کر دیں

Gaza war, Israel, Gaza beach, Times of Israel, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: اسرائیل کی فوج نے غزہ میں حماس کی ٹینک شکن پوزیشنوں کو تباہ کرنے، غزہ میں ساحل پر  غزہ کے عسکریت پسندوں پر قابو پالینے کے متعلق دعویٰ کیا ہے اور بتایا ہے کہ غزہ اسرائیل سرحد پر  ایریز کراسنگ پر ایک سرنگ کا پتہ لگا کر اسے ناکارہ بنا دیا ہے، اسرائیل پر اتوار کے روز مزید راکٹ حملے ہوئے؛ افسر شدید زخمی، سپاہی معمولی زخمی؛اسرائیلی حکام کا دعوی ہے کہ اتوار کے روز 50 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے۔

اسرائیل کے میڈیا کے مطابق اسرائیلی افواج نے اتوار کو غزہ کی پٹی کے اندر اپنی زمینی دراندازی کو بڑھاتے ہوئے حماس کے ٹینک شکن مورچوں کو تباہ کر دیا اور غزہ کے ساحل اور ایریز سرحدی کراسنگ پر متعدد بندوق برداروں کو ہلاک کر دیا۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق غزہ سے اسرائیلی قصبوں اور شہروں پر دن بھر راکٹ داغے گئے، جبکہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے شمالی حصے میں حماس کے اہداف پر اپنی کارروائیوں کو مرکوز رکھا۔

فوج نے بتایا کہ اتوار کے روز ایک IDF افسر مارٹر کے حملے سے شدید زخمی ہوا اور ایک سپاہی کو حماس کے بندوق برداروں کے ساتھ رات کے وقت شمالی غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران معمولی چوٹ آئی۔اسرائیل کے وسطی علاقہ میں راکٹ حملوں سے زخمیوں یا نقصان کی فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں ہے، لیکن سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر اور ویڈیوز میں بظاہر اسرائیلی کاونٹر  میزائلوں کے زرئؤیعہ فضا میں روک لئےگئے راکٹوں کے ٹکڑے گرتے دکھائے گئے ہیں جو  وسطی اسرائیل کے مختلف مقامات پر گرے۔

ایک ٹکڑا تل ابیب کے مضافاتی علاقے رامات حشرون میں ایک اسکول کے صحن میں گرا۔ تمام طلباء اس وقت اندر اور پناہ گاہوں میں تھے۔ رشون لیزیون میں بھی راکٹوں کے ٹکڑے گرے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اسرائیل نے اپنی مشرقی سرحد کے پار وسیع زمینی دراندازی کا حکم دینے کے 48 گھنٹے بعد، فلسطینی چھاپہ کے مغربی ساحل پر جنگی ٹینکوں کی تصاویر شائع کرتے ہوئے اتوار کو غزہ کے مرکزی شہر کو  سمندر کی طرف سے بھی گھیرے میں لینے کے ارادے کا اشارہ دیا۔

اسرائیل کی جانب سے حماس کے عسکریت پسندوں کے خلاف تین ہفتے کی جنگ کے خود اعلان کردہ "دوسرے مرحلے" کو ابتدائی طور پر عوام کی نظروں سے دور رکھا گیا تھا، فوجیں اندھیرے میں چل رہی تھیں اور ٹیلی کمیونیکیشن بلیک آؤٹ فلسطینیوں کو  ایک دوسرے سے کاٹ رہے تھے۔

غزہ کے رہائشیوں کے مطابق، اتوار کو فون اور انٹرنیٹ کے بلاکیڈ میں نرمی آتی دکھائی دے رہی تھی۔ لیکن  تباہی پھیلانے والے اسرائیلی حملوں نے امدادی کارروائیوں میں شدید رکاوٹیں ڈالی ہیں، خاص طور پر شمالی غزہ شہر، حماس کی حکومت اور کمانڈ سینٹرز کے مقام پر امدادی کارروائیاں کرنا سخت مشکل ہو گیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ٹینکوں کی تصاویر کے ساتھ ساتھ، آن لائن کچھ تصاویر میں اسرائیلی فوجیوں کو غزہ کے اندر پرچم لہراتے دکھایا گیا ہے۔