لاہور میں پھر بو کاٹا کا مچے گا شور، فروری کے آخری ہفتے میں بسنت

لاہور میں پھر بو کاٹا کا مچے گا شور، فروری کے آخری ہفتے میں بسنت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) ڈسٹرکٹ کائٹ فلائنگ ایسوسی ایشن نے محفوظ بسنت منانے کی اجازت کیلئے ڈپٹی کمشنر کے دروازے پر دستک دیدی۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ کائٹ فلائنگ ایسوسی ایشن نے محفوظ بسنت منانے کی اجازت کیلئے ڈپٹی کمشنر کو درخواست دے دی۔ جس میں موٹر سائیکل سوار افراد کی حفاظت کے لیے تجاویز دی گئیں، درخواست میں کہا گیا  ہے کہ ہیلمٹ کے ہمراہ ہینڈل پر راڈ لگوا کر لوگوں کو محفوظ کیا جا سکتا ہے۔لاہور شہر کے کھلے علاقوں محمود بوٹی، سائیفن، زخیرہ، ٹامکے، ہیڈ بلوکی ، مانگا ، برج اٹاری، برکی ہڈیارہ، واہگہ بارڈر، گنڈہ سنگ، جلو پارک، چھانگا مانگا میں بسنت منائی جاسکتی ہے ۔

درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ فروری کے آخری ہفتے میں بسنت کی اجازت دی جائے۔ گڈی ڈور کے کاروبار سے 30 لاکھ افراد کا خاندان منسلک ہے۔ بسنت کے انعقاد سے ان لاکھوں لوگوں کو روزگار ملے گا۔حکومت اس بار بسنت کے حوالے سے سنجیدہ کوششیں کرے۔

واضح رہے کہ جَشن بہاراں کا تہوار بسنت شہر لاہور کی جان تھا، پنجاب کے سبھی لوگ اس تہوار کو ذوق و شوق سے مناتے تھے، نیلا آسمان دیدہ زیب رنگوں کی پتنگوں سے سج جاتا تھا، چھٹی کے روز دن بھر فضا بوکاٹا اور آئی بُو کی آوازوں سے گونجتی رہتی تھی، شہرِ لاہور کی سڑکوں کو رنگ برنگی پتنگوں سے دلہن کی طرح سجایا جاتا تھا۔ مگر اب بسنت، ایک قصہ پارینہ بن چکی ہے۔

Sughra Afzal

Content Writer