(مانیٹرنگ ڈیسک)ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کے درمیان معاہدہ طے پانے کے بعد تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے قومی اسمبلی میں نمبر گیم دلچسپ صورتحال اختیار کرگئی۔
دو روز قبل مسلم لیگ ق کے تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر حکومت کا ساتھ دینے کے اعلان کے بعد قومی اسمبلی میں حکومتی اراکین کی تعداد 171 اور اپوزیشن اراکین کی تعداد 170 بن رہی تھی جبکہ اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد کے لیے 172 اراکین پورے کرنے تھے تاہم کل رات ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کے درمیان تحریری معاہدہ طے پانے کے بعد قومی اسمبلی میں نمبر گیم ایک بار پھر اپوزیشن کے حق میں چلی گئی جس کے بعد ظاہری طور پر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے قومی اسمبلی میں اکثریت کھو دی ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے اپوزیشن کے ساتھ جانے کے بعد منحرف حکومتی ارکان کے بغیر ہی متحدہ اپوزیشن کو قومی اسمبلی میں اکثریت مل گئی، ایم کیو ایم پاکستان کی حکومت سے علیحدگی کے بعد عمران خان حکومت کا قومی اسمبلی میں نمبر 164 رہ گیا ہے جبکہ متحدہ اپوزیشن کا قومی اسمبلی میں نمبر 177 تک پہنچ گیا۔
واضح رہےکہ 28 مارچ کو قومی اسمبلی کا اہم اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی صدارت میں ہوا تھا جس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کیلئے تحریک عدم اعتماد پیش کی اور اسکا متن بھی پڑھ کر سنایا،تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس 31 مارچ بروز جمعرات تک ملتوی کردیا اور کہا کہ تحریک عدم اعتماد پر بحث 31 مارچ کو ہوگی۔